ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور وفاقی وزیر مصطفیٰ کمال نے انکشاف کیا کہ عمران فاروق کو الطاف حسین نے قتل کروایا۔
کراچی میں پارٹی رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے الزام عائد کیا کہ نشے میں دھت الطاف حسین نے پارٹی کو 40 سال دینے والے عمران فاروق کو ان کی سالگرہ والے دن قتل کروا کر 17 ستمبر 2017 کو انہیں سالگرہ کا تحفہ دیا، الطاف حسین نے عمران فاروق کے قتل کا حکم دیا۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا بانی ایم کیوایم ڈرامہ باز آدمی ہے، بانی ایم کیو ایم نے لاش کے لیے چندہ لینےکی اپیل کی، ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ کی لاش پر بانی ایم کیوایم نے ناٹک کیا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا بانی ایم کیو ایم نے لاش پاکستان بھیجنے کے لیے لاکھوں پاونڈ کا چندہ وصول کیا، حالیہ دنوں میں ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ کا انتقال ہوا، نام نہاد بانی ایم کیو ایم نے اس لاش کو لے کر واویلا مچایا۔
انہوں نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم نے میت پاکستان بھیجنے کے لیے دنیا بھر سے چندا اکٹھا کیا، میں نے دو سال سے بانی ایم کیوایم پر بات کرنا چھوڑ دی تھی، ڈرامہ کر رہا ہے، تکیے کے نیچے سے 5 لاکھ پاؤنڈ نکلے، آفس سے 6 لاکھ پاؤنڈ نکلے، ان کے پاس 6 ہزار پاؤنڈ نہیں تھے عمران فاروق کی بیوی کے لیے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا عمران فاروق کے مرنےکے بعد اہلخانہ سے کوئی رابطہ نہیں تھا، بانی ایم کیوایم سے کہتا ہوں وہ کیس کھلوائیں کہ اصل قاتلوں کا پتا لگایا جائے، الطاف حسین ہمت کرے میں اپنے پیسے سے اس کا ساتھ دینے کو تیار ہوں، یہ آدمی خود کو راجہ ایندر سمجھتا ہے، ہم نے بہت سی باتوں پر پردہ ڈالا، جب عمران فاروق کو قتل کیا گیا تھا میں پارٹی کی جانب سے گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں وہاں موجود تھا، بانی ایم کیو ایم کو نماز جنازہ میں صرف تصویر بنوانی تھی، بانی ایم کیو ایم نے مسجد میں کیمرے کی اجازت نا ہوتے ہوئے بھی لڑکے سے تصویر بنوائی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا بانی ایم کیو ایم مہاجر قوم کا سب سے بڑا غدار ہے، مہاجر قوم بڑی بدقسمت ہے، کیا کرمنل قائد ملا ہے ہمیں، 40 سال میں کتنے لوگوں کو یہ کھا گیا، اب بھی کھا رہا ہے، ہم آئینی ترمیم لے کر گھوم رہے تھے اس کو اللہ نے اتنی طاقت دی تھی، اس وقت اس کو یہ خیال نہیں آیا اب یہ ہمیں کہہ رہا ہے، اس نے آئینی ترمیم کے لیے کبھی ہڑتال کی، جب ایک آواز پر 5 لاکھ لوگ جمع ہو جاتے، 20 سال پہلے یہ سب کرتا تو 10 منٹ میں آئینی ترمیم ہوتی لیکن یہ نہیں چاہتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسکاٹ لینڈیارڈ کو پتا تھا عمران فاروق کو کس نے مارا ہے، اس لیے انہوں نے قتل کے 15 دن تک بچوں کو چھپا کر رکھا تھا، ڈاکٹر عمران فاروق کے بچے ابھی جوان ہوگئے ہیں، یہ آدمی خود مروائے اور پھر اس کا سوگ بھی منائے، ہم آئینی ترمیم کے لیے سوچتے ہیں کہ 15 سال پہلے یہ کتنا آسان کام تھا، میں وفاقی وزیر ہوں مجھے کیا پڑی تھی کہ یہ بات کرتا، میں لعنت بھیجتا ہوں ایسی وزارت پر اگر لوگوں کے لیے آواز نہ اٹھاؤں۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا عمران فاروق کے بچوں سے کہتا ہوں لندن میں اس شخض سے بچو، اپنے باپ کے قتل کی تحقیقات کے لیے عدالت جاؤ اور مقدمہ دائر کرو، یہ آدمی خاموشی کو کمزوری سمجھتا ہے، اس آدمی نے ہمیں 200 سال پیچھے کردیا ہے، اس نےتعلیم تربیت سب تباہ کردیا، میں عمران فاروق کے قاتلوں کو گرفتار کرانے کے لیے ہر تعاون کے لیے تیار ہوں، ان کا کہنا تھا اس شخص الطاف حسین نے میرا شہر تباہ کردیا ہے، ہم ان شاء اللہ اس شہر کو دوبارہ اسی جگہ لے کر جائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ قاتل کیسے بتا سکتا ہے کہ قتل کس نے کیا، میں تو دو سال سے بات نہیں کر رہا تھا، تم نہیں، ہم بتائیں گے کہ قتل کس نے کیا ہے، تم ہو قاتل، وہ تاریخ کو خراب کر رہا ہے اور سچ کو بگاڑ رہا ہے، ہم نے ابھی ٹریلر دکھایا ہے، چیلنج کرتا ہوں آئے اور الطاف حسین ہم سے بات کرے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا یہ آدمی ہے جس نے اس قوم اور شہر کو بیچا ہے، کیا میں 8، 8 گھنٹے رحمان ملک سے ملاقاتیں کرتا تھا؟ اس وقت اس کو قوم کا خیال نہیں آیا، یہ آدمی اس وقت پیپلز پارٹی سے اس آئینی ترامیم کو منواتا یہ کیسے نہیں مانتے، الطاف حسین کو اب چپ رہ کر خاموشی سے مر جانا چاہیے۔