کراچی کے علاقے نیپا چورنگی پر کھلے مین ہول میں گر کر تین سالہ ابراہیم کی ہلاکت کے بعد میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اہلخانہ کے گھر گئے اور ان سے معافی مانگ لی۔ میئر نے کہا کہ وہ بچے کے والدین کے دکھ کو سمجھتے ہیں اور اس واقعے پر بطور میئر ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔
میئر کراچی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ واقعے کی روک تھام نہ ہونا انتظامیہ کی ناکامی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ نہ ہو۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس میں واقعے کی تفصیلات پیش کی گئیں اور کئی افسران کو معطل کیا گیا ہے، جن میں واٹر کارپوریشن کا انجینئر، کے ایم سی کا سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز، ٹی ایم سی گلشن اقبال کا اسسٹنٹ انجینئر، اسسٹنٹ کمشنر گلشن اقبال اور مختیارکار شامل ہیں۔ ایس ایس پی ایسٹ اور ڈپٹی کمشنر ایسٹ کو بھی عہدوں سے ہٹایا جا رہا ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ واقعے کے وقت ریسکیو رسپانس مناسب نہیں تھا اور 17 نومبر کو ٹرک کی ٹکر سے مین ہول کا کور ٹوٹا لیکن متعلقہ اداروں کو اطلاع نہیں دی گئی۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ اگر کہیں کھلا مین ہول نظر آئے تو فوراً 1334 پر اطلاع دیں۔
میئر نے کہا کہ اس سانحے کو مثال بنا کر مستقبل میں بہتری کے اقدامات کیے جائیں گے اور شہر کو بہتر بنانے کے لیے سرگرم اقدامات جاری رہیں گے۔