بھارت میں فلائٹ بحران نے ایک ایسی انوکھی صورتحال پیدا کر دی کہ ہبلی شہر میں ہونے والا استقبالیہ اپنے اصل میزبانوں کے بغیر ہی منعقد کرنا پڑا۔ انڈیگو ایئرلائن میں پائلٹوں کی شدید کمی کے باعث چند دنوں میں بارہ سو سے زیادہ پروازیں منسوخ ہوئیں، جس کے نتیجے میں دہلی، ممبئی، بنگلورو اور احمد آباد سمیت کئی ایئرپورٹس پر لوگ پھنس گئے۔ انہی متاثرین میں بنگلورو میں کام کرنے والا نوبیاہتا جوڑا میہاکشر ساگر اور سنگم داس بھی شامل تھا، جنہیں 2 دسمبر کو ہبلی پہنچ کر 3 دسمبر کی استقبالیہ تقریب میں شرکت کرنا تھی۔
تاہم صبح سے جاری تاخیر، رات بھر کی بے چینی اور پھر علی الصبح فلائٹ منسوخی کی اطلاع نے ان کے تمام منصوبے بکھیر دیے۔ خاندان نے پہلے تو امید رکھی کہ شاید کوئی متبادل راستہ مل جائے، مگر تمام کوششیں ناکام رہیں۔ دلہن کی والدہ کے مطابق یہ صورتحال خاندان کے لیے انتہائی پریشان کن تھی، کیونکہ بڑی محنت سے تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا اور سب رشتے دار پہلے ہی پہنچی چکے تھے۔
آخرکار مہمانوں کے جمع ہونے کی وجہ سے تقریب منسوخ کرنے کے بجائے اسے ورچوئل انداز میں جاری رکھنے کا فیصلہ ہوا۔ ہال میں بڑی اسکرین لگائی گئی اور میہا اور سنگم نے لگ بھگ 1400 کلومیٹر دور بیٹھ کر آن لائن شمولیت اختیار کی۔ منظر دلچسپ بھی تھا اور افسوسناک بھی کہ دلہا دلہن کی جگہ ان کی نشستوں پر دلہن کے والدین بیٹھے اور روایتی کارروائیاں انجام دیتے رہے، جبکہ جوڑا ویڈیو لنک کے ذریعے مہمانوں سے بات کرتا رہا۔ یوں ایک روایتی شادی کا استقبالہ مجبوراً مکمل ڈیجیٹل تقریب میں بدل گیا۔