ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے بدعنوانی کے تاثر اور شفافیت سے متعلق اپنی نئی رپورٹ جاری کر دی جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں پاکستان میں شفافیت میں اضافہ اور کرپشن کے تاثر میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
یہ رپورٹ نیشنل کرپشن بیرو میٹر سروے کے تحت جاری کی گئی جو ملک میں بدعنوانی کے رجحانات کا اہم اشاریہ سمجھا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 66 فیصد شہریوں نے بتایا کہ گزشتہ 12 ماہ میں انہیں سرکاری کام کے لیے رشوت نہیں دینا پڑی جو کرپشن کے تاثر میں کمی کی واضح علامت ہے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل اور ایف اے ٹی ایف کی گرین لسٹ سے نکلنے جیسے اقدامات معیشت کے استحکام میں اہم پیش رفت ثابت ہوئے، جس کے مثبت اثرات شفافیت میں بہتری کی صورت میں سامنے آئے۔
سروے کے نتائج کے مطابق 43 فیصد عوام نے اپنی قوتِ خرید میں بہتری جبکہ 57 فیصد نے کمی کا تاثر ظاہر کیا۔رپورٹ میں پولیس کو اس سال بھی بدعنوانی کے تاثر کے اعتبار سے سب سے زیادہ متاثر ادارہ قرار دیا گیا ہے۔
یہ سروے 22 سے 29 ستمبر 2025 کے درمیان ملک کے مختلف طبقات سے رائے لے کر مرتب کیا گیا۔ مجموعی طور پر رپورٹ پاکستان میں شفافیت، معاشی اصلاحات اور حکومتی اقدامات کو مثبت سمت کی جانب پیش رفت قرار دیتی ہے۔