علماء کانفرنس: مختلف مکاتبِ فکر کا پاک فوج سے اظہارِ یکجہتی، افغانستان سے حملوں پر تشویش

image

اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں قومی علماء و مشائخ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک بھر سے مختلف مکاتبِ فکر کے جید علماء نے قومی سلامتی، موجودہ حالات اور دہشت گردی کے موضوعات پر خطاب کیا۔ کانفرنس میں علماء نے یک زبان ہو کر پاک فوج سے مکمل اظہارِ یکجہتی کیا اور ملک کے دفاع میں عسکری قیادت کے کردار کو سراہا۔

جامعہ الرشید کے سربراہ مفتی عبدالرحیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک جن جنگی حالات سے گزر رہا ہے اس میں سیاسی و عسکری قیادت کا ایک ساتھ چلنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری فوج نہ صرف اسلامی فوج ہے بلکہ حرمین شریفین کی محافظ بھی ہے یہی اللہ کا عطا کردہ شرف ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہماری فوج کو غزوہ ہند کی توفیق عطا فرمائی ہے اس لیے ہمیں ہر صورت اپنی فوج کی حمایت جاری رکھنی چاہیے۔

مفتی عبدالرحیم کا کہنا تھا کہ فتنۂ خوارج کے خلاف لڑنے کے لیے علماء کا تعاون ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں خارجی فکر کی بنیاد پر دہشت گردی کی جا رہی ہے اور علماء کو چاہیے کہ افغانستان کو تنبیہ کریں کہ اسلام کے نام پر پاکستان کے شہریوں کا خون نہ بہایا جائے۔

پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اس وطن کی سرحدوں کی حفاظت سپہ سالار کی ذمہ داری ہے اور نظریاتی سرحدوں کی حفاظت علماء کی ذمہ داری ہے۔ مدارس کے 30 لاکھ طالب علم ایک حکم کے منتظر ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کے امن کو اپنی ذمہ داری سمجھا، لیکن اس کے برعکس افغان سرزمین سے پاکستان پر حملے جاری ہیں جو واضح طور پر تشویش ناک ہیں۔

شیعہ علماء کونسل کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ شبیر حسن میثمی نے پاک فوج کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کے خلاف کسی بھی قسم کا پروپیگنڈا قابلِ مذمت ہے۔

جمعیت اہلحدیث کے علامہ ضیاء اللہ شاہ بخاری نے کہا کہ موجودہ عسکری قیادت کی قیادت میں افواج پاکستان نے معرکۂ حق میں تاریخی کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی سیاستدان کو فوج کے خلاف ہرگز بات نہیں کرنے دی جائے گی۔

پیر حسن حسیب الرحمان نے کہا کہ علماء اسلام اور پاکستان کی سربلندی کے لیے ہمیشہ پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کے پاسپورٹ کو عزت کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے، اوورسیز پاکستانی سر اٹھا کر چلتے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US