لاہور کی فضاء آج بھی شدید آلودگی کا شکار ہے اور ایئر کوالٹی انڈیکس 300 سے تجاوز کر گیا، جو صحت کے لیے انتہائی مضر سمجھا جاتا ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں اسموگ اور دھند نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں جس کے باعث روزمرہ معمولات بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
محکمہ ماحولیات کے مطابق سرد موسم، گاڑیوں کے دھوئیں، صنعتی آلودگی اور فصلوں کی باقیات جلانے کے باعث اسموگ کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ آئندہ چند روز تک موسمی حالات بہتر نہ ہونے کی وجہ سے دھند اور آلودگی برقرار رہنے کا امکان ہے۔
حدِ نگاہ کم ہونے کے سبب موٹر وے پولیس نے حفاظتی اقدامات کے تحت موٹر وے کے مختلف سیکشنز بند کر دیے ہیں۔ ترجمان نے مسافروں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
طبی ماہرین نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ آلودہ فضاء میں سانس کے مریض، بچے اور بزرگ خصوصی احتیاط کریں، غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں، ماسک پہنیں اور آنکھوں و گلے کی حفاظت کا خاص خیال رکھیں۔
شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسموگ کے تدارک کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں تاکہ صحت اور ٹریفک کے مسائل پر قابو پایا جا سکے۔