آسٹریلیا کے مشہور ساحلی بیچ پر ہونے والی فائرنگ کے دوران جانیں بچانے والے شہری احمد الاحمد کو عوامی چندہ مہم کے ذریعے جمع ہونے والی 25 لاکھ آسٹریلوی ڈالر سے زائد رقم کا چیک دے دیا گیا جو امریکی کرنسی میں تقریبا 16 لاکھ 50 ہزار ڈالر بنتی ہے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق احمد الاحمد نے فائرنگ کے واقعے کے دوران پارک کی گئی گاڑیوں کے پیچھے پناہ لینے کے بعد ایک مسلح حملہ آور پر پیچھے سے جھپٹ کر اس سے رائفل چھین لی اور اسے زمین پر گرا دیا۔ اس دوران دوسرے حملہ آور کی فائرنگ سے احمد خود بھی گولی لگنے سے زخمی ہوگئے اور تاحال سرجری کے بعد ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
یہ رقم سوشل میڈیا انفلوئنسر زیکری ڈیرینیوسکی کی جانب سے قائم کی گئی گوفنڈ می مہم کے ذریعے جمع کی گئی جس میں دنیا بھر سے 43 ہزار سے زائد افراد نے عطیات دیے۔
معروف ارب پتی ہیج فنڈ مینیجر بل ایک مین نے بھی 99 ہزار 999 آسٹریلوی ڈالر عطیہ کیے اور اس مہم کو اپنے سوشل میڈیا اکانٹ پر شیئر کیا۔جمعہ کے روز زیکری ڈیرینیوسکی نے سینٹ جارج اسپتال میں احمد الاحمد کو ایک بڑا علامتی چیک پیش کیا۔
احمد الاحمد جو دو بچوں کے والد اور ایک مسلمان تاجر ہیں نے عطیہ دینے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انسانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور زندگی بچانے کے لیے آگے بڑھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ اقدام دل سے کیا کیونکہ وہاں خاندان، بچے، خواتین اور نوجوان خوشی منا رہے تھے اور وہ اس خوشی کے حقدار تھے۔
واضح رہے کہ اتوار کے روز یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب لوگ یہودی تہوار ہنوکا کی تقریبات میں مصروف تھے۔ فائرنگ کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔ حکام کے مطابق حملہ آور ایک 50 سالہ شخص اور اس کا 24 سالہ بیٹا تھا، جن میں سے والد پولیس فائرنگ میں ہلاک جبکہ بیٹا شدید زخمی ہوا۔واضح رہے احمد الاحمد برس قبل شام کے صوبہ ادلب سے روزگار کی تلاش میں آسٹریلیا آئے تھے۔