سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے دہشت گردی کی سرگرمیوں کے باعث خطے میں کسی بڑی جنگ کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے دہشت گردی میں کردار کا سنجیدگی سے نوٹس لے۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف جیسے عالمی فورمز کو بھی یہ دیکھنا چاہیے کہ بھارت خود دہشت گردی میں کس حد تک ملوث رہا ہے۔ انہوں نے حالیہ سڈنی فائرنگ واقعے میں بھارتی شہریوں کی ملوث ہونے کے شواہد کی جانب بھی اشارہ کیا جو بھارت کے کردار پر سوالیہ نشان ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے نے بھارت کو ان الزامات پر جواب دینے کے لیے وقت دیا لیکن مقررہ مدت گزرنے کے باوجود بھارت کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت کے پاس اپنے دفاع میں کہنے کو کچھ نہیں۔
سینیٹر شیری رحمان نے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ بھارت کے دوہرے معیار کا نوٹس لیں اور خطے میں امن و استحکام کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔