’انقلاب مانچا‘ نامی طلبہ تنظیم کے رہنما عثمان ہادی کی قاتلانہ حملے میں ہلاکت کے بعد بنگلہ دیش میں جمعہ کے روز بھی مظاہرے جاری ہیں۔ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے عوام کو ’انتہا پسند گروہوں‘ کی جانب سے کی جانے والی پُرتشدد کارروائیوں کے خلاف چوکنے رہنےکی ہدایت کی ہے جبکہ ’انقلاب مانچا‘ کا کہنا ہے کہ ہادی کی میت سنگاپور سے بنگلہ دیش پہنچنے کے بعد ڈھاکہ یونیورسٹی کی مرکزی جامع مسجد لے جائی جائے گی۔
- طالبعلم رہنما کی ہلاکت کے خلاف بنگلہ دیش میں مظاہرے جاری: ’عثمان ہادی کی میت کو ڈھاکہ یونیورسٹی کی مرکزی مسجد لایا جائے گا‘
- عوام ’انتہا پسند گروہوں‘ کی جانب سے کی جانے والی پُرتشدد کارروائیوں کے خلاف چوکنے رہیں: بنگلہ دیش کی عبوری حکومت
- سندھ طاس معاہدے پر انڈیا کا غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ طرزِ عمل پاکستان میں انسانی بحران لا سکتا ہے: اسحاق ڈار
- یورپی یونین کا یوکرین کو روسی اثاثے استعمال کیے بغیر 90 ارب یورو قرض دینے پر اتفاق
- پاکستان کا داعش کے ترجمان کی گرفتاری کا دعویٰ، خراسان کی میڈیا اور پروپیگنڈا سرگرمیاں بھی معطل: سرکاری میڈیا
طالبعلم رہنما کی ہلاکت کے خلاف بنگلہ دیش میں مظاہرے جاری: ’عثمان ہادی کی میت کو ڈھاکہ یونیورسٹی کی مرکزی مسجد لایا جائے گا‘