توشہ خانہ ٹو کیس میں سزا کے خلاف اپیلیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کر دی گئی ہیں جن میں سلمان اکرم راجہ، سلمان صفدر سمیت 17 وکلا شامل ہیں۔
اپیلوں میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مقدمے کی سماعت مکمل ہونے کے بعد ہی فیصلہ سنایا گیا جبکہ استغاثہ نے 20 گواہ پیش کیے اور درخواست گزار کا دفعہ 342 کے تحت بیان ریکارڈ کیا گیا۔ اپیل میں کہا گیا ہے کہ ایک ہی جرم میں متعدد مرتبہ سزا نہیں دی جا سکتی اور سنٹرل عدالت کو مقدمے کی سماعت کا اختیار حاصل نہیں تھا۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ صہیب عباسی کو غیر قانونی طور پر سلطانی گواہ بنایا گیا، جبکہ بلغاری سیٹ توشہ خانہ قواعد کے مطابق سابق حکمران جوڑے کے پاس قانونی طور پر تھا۔ اپیل میں مقدمہ بغیر باقاعدہ تفتیش کے قائم کرنے کو قانون کی خلاف ورزی قرار دیا گیا اور سیاسی انتقام کا الزام بھی عائد کیا گیا۔
درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ اپیلیں منظور کر کے توشہ خانہ کیس میں سنائی گئی سزائیں کالعدم قرار دی جائیں۔