کراچی میں گزشتہ دنوں سے گیس کی بندش نے شہریوں کا جینا محال کردیا ہے۔ گھروں میں گیس کی بندش الگ، چلنے والی گاڑیوں کو بھی سی این جی نہیں مل رہی۔ اسی سلسلے میں ایس ایس جی سی (سوئی سدرن گیس کمپنی) اور سی این جی ایسوسی ایشن حکام کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں موجودہ سنگین صورتحال اور شہریوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔
ایس ایس جی سی حکام نے سی این جی ایسوسی ایشن کو 8 گھنٹے اسٹیشن کھولنے کی اجازت دی، جس کے تحت کراچی اور سندھ کے تمام سی این جی اسٹیشنز کل یعنی جمعرات کی شب 10 بجے سے آئندہ 8 گھنٹے یعنی جمعے کی صبح 6 بجے تک صارفین کو سی این جی فراہم کریں گے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے بھی بات کی اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا تھا کہ ’گزشتہ سال دسمبر کے مقابلے میں 12 فیصد اضافی گیس فراہم کی گئی، دسمبر 2018 میں ایس این جی پی ایل نے گھریلو صارفین کو831 ایم ایم سی ایف ڈی گیس دی ، دسمبر کے 15 دنوں میں 30 فیصد سے زائد گیس فراہمی کی گئی جبکہ گھریلو صارفین کو اس وقت47 فیصد اضافی گیس فراہم کی جارہی ہے‘‘۔ انہوں نے خوش خبری سنائی تھی کہ ملک میں ریکارڈ توڑ سردی گیس کے دباؤ میں کمی کا باعث بنی ہاں لیکن ٹھنڈ کا زور ایک ہفتےمیں ٹوٹ جائے گا جس کے بعد صورتحال بہتر ہوگی اور رواں سال فروری میں مکمل طور پر سپلائی بحال کردی جائے گی۔
سی این جی ایسوسی ایشن کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ 'ایس ایس جی سی حکام نے سندھ بھر کے تمام اسٹیشن بتاریخ 2 جنوری بروز جمعرات کو رات دس بجے سے تین جنوری کی صبح 6 بجے تک کھولنے کی اجازت دی'۔ اعلامیے کے مطابق جمعے کو 6 بجے بند ہونے کے بعد سی این جی اتوار 5 جنوری 8 بجے سے آئندہ 12 گھنٹے تک تمام اسٹیشنز پر دستیاب ہوگی۔