سوات میں سیر کے لیے پنجاب سے آیا خاندان دریا میں ڈوب گیا۔
ریسکیو حکام کے مطابق متاثرہ خاندان سیالکوٹ سے سیر کے لیے سوات آیا تھا جو دریا کے درمیان ٹیلے پر بیٹھا ناشتہ کررہا تھا کہ بارش کے دوران اچانک دریا میں پانی کا بہاؤ تیز ہوا اور سطح بلند ہونے سے 18 افراد بہہ گئے۔
ریسکیو حکام نے بتایا کہ 8 بجے کے قریب ان لوگوں کے ڈوبنے کی اطلاع ملی، متاثرہ خاندان مہمان تھا اور بائی پاس کے قریب دریا میں بیٹھا تھا جنہیں پانی کے ریلے کا علم نہیں تھا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے 3 افراد کو بچالیا گیا جبکہ 5 کی لاشیں مل گئیں، دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔
ڈپٹی کمشنر سوات کا کہنا ہے دفعہ 144 نافذ کرکے دریا میں نہانے اور اس کے قریب جانے پر پابندی عائد کررکھی ہے لیکن اس کے باوجود سیاح وہاں جاتے ہیں۔
ایک سیاح کےمطابق ان کے خاندان کے 10 افراد دریا میں بہہ گئے جن میں سے ایک خاتون کی لاش مل گئی ہے اور 9 بچوں کی تلاش جاری ہے۔
سیاح کے مطابق ہم ناشتہ کرکے چائے پی رہے تھے اور بچے دریا کے پاس سیلفی لینے گئے، اس وقت دریا میں اتنا پانی نہیں تھا، اچانک پانی آیا تو بچے پھنس گئے، ریسکیو کو آگاہ کیا تو وہ ڈیڑھ سے 2 گھنٹے بعد آئے، یہ سب ان کے سامنے ہوا، ریسکیو عملے کی موجودگی میں بچے دریا میں ڈوبے اور وہ بچا نہیں سکے۔