کیا آپ بھی وزن نا بڑھنے کی وجہ سے پریشان ہیں؟ تو یہ 5 آسان طریقے اپنائیں اور اپنا وزن بڑھائیں

image

کچھ لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ وزن بڑھانا وزن کم کرنے سے بھی زیادہ مشکل ہے، اور کسی حد تک یہ بات درست بھی ہے۔ مختلف ورزش اور کھانے میں احتیاط کر کے ہم وزن کم کر سکتے ہیں لیکن وزن بڑھانے کے لیے ہمیں کچھ ایسی اشیاء کا استعمال کرنا پڑتا ہے جن میں کیلریز کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے۔ ظاہر ہے متوازن وزن ہونا انتہائی ضروری ہے، تاکہ انسان کے کپڑے اس کے جسم پر پہنے اچھے لگیں۔

آج ہم آپ کو 5 ایسے طریقے بتانے والے ہیں، جن سے آپ کا وزن آسانی سے بڑھ سکے گا۔

1) کیلریز سے بھرپور غذائیں

ایسی غذا کو اپنی خوراک میں شامل کریں جس میں کیلریز کی مقدار بہت زیادہ ہو، اس سے آپ کا وزن لازمی بڑھے گا۔ مثال کے طور پر پنیر، ڈرائی فروٹ، مکھن، اور چاکلیٹ وغیرہ۔ اس طرح کی غذا کھائیں، آپ کچھ ہی دن میں محسوس کریں گے کہ آپ کا وزن بڑھنے لگا ہے۔

2) کھانے سے قبل پانی نہ پیئیں

عموماً لوگ کھانا شروع کرنے سے پہلے پانی پیتے ہیں، لیکن وہ افراد جو اپنا وزن بڑھانے کے خواہشمند ہوں وہ ایسا ہرگز نہ کریں۔ دن میں کم از کم 8 گلاس پانی پیئیں لیکن کھانے سے قبل اور بعد میں پانی بالکل نہ پیئیں، یہ آپ کی صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ کوشش کریں کہ اس وقت پانی کا استعمال زیادہ کریں جب آپ کا معدہ بالکل خالی ہو۔

3) مکمل نیند لیں

نیند کو ہم اکثر ہی نظرانداز کر دیتے ہیں، لیکن یہ ہماری صحت کے لیے انتہائی اہم ہے۔ کوشش کریں جتنی آپ ضرورت محسوس کرتے ہیں، اتنی نیند لازمی لیں تاکہ آپ کے پٹھے مضبوط ہوں۔ یہ آپ کے وزن پر اثرانداز ہوتی ہے۔

4) پروٹین سے بھرپور غذائیں

ان غذاؤں کا استعمال بڑھا دیں جن میں پروٹیں کی تعداد زیادہ ہو، یعنی زیادہ گوشت کھائیں، مچھلی بھی اپنی خوراک میں شامل کریں، اس کے علاوہ روز صبح 3 سے 4 انڈوں کی سفیدی کا آملیٹ ضرور کھائیں۔ ایک بات لازمی یاد رکھیں، اگر آپ یہ چیزیں کھا رہے ہیں تو انہیں اپنا معمول بنائیں، ایسا نہ ہو کہ ایک ہفتہ یہ چیزیں اپنی خوراک میں شامل کیں اور اگلے پورے ہفتے ایسا کچھ نہ کیا۔ یاد رکھیں! ہر چیز اپنا اثر دکھانے میں تھوڑا وقت لازمی لیتی ہے۔

5) ملک شیک کا استعمال

روز 2 گلاس ملک شیک لازمی پیئیں، کیلے کو دودھ کے ساتھ ملائیں اور گرائینڈ کرکے پی لیں۔ اس کے علاوہ کھجور اور انجیر کا ملک شیک بھی وزن بڑھانے کے لیے انتہائی مفید ہے۔


About the Author:

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.