نکاح وہ سنت ہے جسے سادگی سے سرانجام دینا ہر کسی کے بس میں ہے لیکن لوگوں نے فضول کے رسم و رواج بنا کر اسے سفید پوش لوگوں کے لیے انتہائی مشکل بنا دیا ہے۔
آج کے زمانے میں بھی کچھ پڑھے لکھے افراد ایسے ہیں جو فضول قسم کے اخراجات پر یقین نہیں رکھتے اور شادی کو آسان اور سنت طریقے سے سرانجام دیتے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیسبک پر ''طلحہٰ بھٹی'' نامی صارف نے اپنی شادی کی کہانی شئیر کی جو دیکھتے ہی دیکھتے ان کی کہانی وائرل ہوگئی۔
طلحہٰ اور ان کی اہلیہ کومل نے ایسے شادی کی کہ مثال قائم کردی۔
طلحہٰ بھٹی نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ''نہ مایوں، نہ ڈھولکی، نہ مہندی اور یہاں تک کہ کوئی بارات نہیں''۔
انہوں نے تحریر کیا کہ ''ہمارا نکاح بہت سادگی سے ہوا جس میں محض 10 سے 15 مہمانوں نے شرکت کی، اور اسی تقریب میں رخصتی بھی ہوئی''۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ''ولیمہ کے لیے (کیونکہ یہ سنت ہے) ہم نے کچھ کھانوں کی دیگیں بنائیں اور میں اور میری بیوی گاڑی میں گلیوں میں پھرے اور جو بھی غریب دکھا اسے ہم نے کھانا دیا''۔
No Mayun, Dholki, Mehndi or even Baraat.
We had a simple Nikkah and then a small gathering at home with hardly 10-15...
Posted by Talha Bhatti on Sunday, November 8, 2020
طلحہٰ نے بتایا کہ ''میں ہمیشہ سے ہی سادہ نکاح کرنا چاہتا تھا، اور آج مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میرے والدین اور میری اہلیہ نے میرے اس فیصلے کی حمایت کی''۔
انہوں نے لکھا کہ ''میں نے اپنے والدین کو اپنی شادی پر ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کرنے دیا، جو پیسے ہم عالیشان شادی کی تقریب میں خرچ کر سکتے تھے وہ ہم نے اپنے مستقبل اور گھر کی ضروری اشیاء خریدنے میں لگا دیے، جس سے ہمیں کافی فائدہ پہنچا''۔
طلحہٰ نے یہ بھی تحریر کیا کہ ''میں گرینڈ شادیوں کے خلاف بالکل نہیں ہوں، میرا ماننا ہے کہ جو چیز آپ کو خوشی دے آپ وہ کریں، لیکن لوگوں کو دکھاوے کے لیے کچھ نہیں کرنا چاہیے۔ لوگوں کو آپ کی شادی کی تقریبات جو کہ 3 سے 5 دنوں پر مشتمل ہوتی ہیں، ان میں ایک چیز بھی یاد نہیں رہتی بلکہ یہ بعد میں آپ کے والد کے لیے ہی مشکل کا سبب بنتی ہے''۔
٭ آپ کو طلحہٰ بھٹی کی یہ سوچ کیسی لگی؟ ہماری ویب کے فیسبک پیج کے کمنٹ سیکشن میں اپنی رائے سے ہمیں آگاہ کریں۔