اتنے دن گزرنے کے باوجود بھی اکثر لوگ ماسک پہننے سے متعلق ان غلط فہمیوں میں کیوں مبتلا ہیں؟

image

کورونا وائرس کے وجود میں آنے کے بعد فیس ماسک ہماری روز مرہ زندگی کا ایک اہم حصہ بن چکا ہے، جس طرح گھر سے باہر جاتے وقت آپ اپنا موبائل فون ، نقد، گھڑی، وولیٹ لازمی رکھتے ہیں بالکل اسی طرح اب فیس ماسک بھی ساتھ رکھنا ضروری ہوگیا ہے۔

کووڈ 19 وائرس کو تقریباً ایک سال ہوچکا ہے لیکن آج بھی ہمیں ماسک پہننے کا درست طریقہ کار سے واقفیت نہیں رکھتے جس کی وجہ سے باآسانی کورونا ہمیں اپنا شکار بنا لیتا ہے۔

ماسک پہننے سے متعلق کونسی سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں جانتے ہیں۔

1- پہلی غلط فہمی :کپڑے والے ماسک تحفظ فراہم نہیں کرتے

اکثر لوگ کہتے ہیں کہ کپڑے سے بنا ماسک پائیدار نہیں ہوتا لیکن یہ بات غلط بات ہے۔ در حقیقت کپڑے کا ماسک بھی کورونا سے بچانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق کپڑے کا ماسک ناک اور منہ کے درمیان رکاوٹ پیدا کرتا ہے جس کے تحت کھانسنے ،چھینکنے اور بات کرنے کے دوران وائرس کے ذرات کا پھیلاؤ رک جاتا ہے۔

2- دوسری غلط فہمی: ماسک پہننے کا انداز اہمیت نہیں رکھتا

کئی لوگ آپ نے ایسے دیکھے ہوں گے جن کے فیس ماسک ناک سے نیچے اترے ہوتے ہیں جو کہ ایک غلط طریقہ کار ہے۔ درست طریقے سے پہنا گیا ماسک کورونا وائرس سے تحفظ کی کنجی تصور کیا جاتا ہے۔

سینٹرل فور ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق کپڑے کے ماسک کو مؤثر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ناک اور منہ کو ڈھانپیں، ماسک چہرے پر مضبوطی سے فکس ہو مگر آرام دہ ہو۔ ماسک کو کانوں کے لیے بنائے گئے لچکدار کنڈل سے پکڑ کر پہنیں۔

3- تیسری غلط فہی: صرف بیمار ہونے کی صورت میں ماسک پہنیں

سی ڈی سی تحقیق رپورٹ مے مطابق کووڈ 19 کے کچھ مریضوں میں علامات ظاہر نہیں ہوتیں اور ایسے افراد ہی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا آسان ہدف ہوسکتے ہیں جن سے یہ وائرس غیر دانستہ طور پر منتقل ہوسکتا ہے۔

. یہی وجہ ہے کہ ماہرین ہاتھ دھونے، سماجی دوری اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ ہر ایک کو ماسک پہنے کی تاکید کرتے ہیں۔


About the Author:

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.