چین میں لڑکیاں سفید پھول کیوں پہنتی ہیں؟ جانیں دلچسپ معلومات

image

ہر مذہب اور ثقافت کی کچھ اپنی الگ روایات ہوتی ہیں جیسے ہندو مذہب میں جس عورت کا شوہر دنیا سے جا چکا ہو اِس کو ساری عمر سفید ساڑھی پہننی ہوتی ہے اور اگر وہ ایسا نہ کرے تو اسے بد شگنی سمجھا جاتا ہے۔

اس ہی طرح چین میں بھی چند ایسی روایات ہیں جو اپنی مثال آپ ہیں جیسے چین میں لڑکیاں سفید پھول یا اکثر لڑکیاں جامنی پھول لگاتی ہیں، کیا آپ جانتے ہیں کہ اس کے پیچھے کیا وجہ ہے؟

نہیں! تو چلیں ہم آپ کو آج اس حوالے سے معلومات فراہم کرتے ہیں، اگر چین میں کبھی کسی لڑکی کو بالوں میں یا ہاتھ میں سفید پھول پہنا دیکھیں تو سمجھ جائیں کہ اس کے والدین اب اس دنیا میں نہیں اور وہ بِن ماں باپ کی لڑکی ہے۔

چین میں لڑکیاں سفید پھول کیوں پہنتی ہیں اور ایسا کرنا کیوں ضروری ہے؟

چین میں بھی سفید رنگ موت سے وابستہ ہے جیسے کے ایشیا کی متعدد ثقافتوں میں بھی یہی رواج قائم ہے، سفید پھول پہننا دراصل چین کی قدیم روایات کا حصہ ہے، چین میں اگر کسی لڑکی کے والدین یا ان دونوں میں سے کوئی ایک وفات کر جائے تو لڑکی کو سفید پھول پہنے رہنا ہوتا ہے جس سے لوگوں کو یہ پتہ چل سکے کہ اس لڑکی کے ماں باپ اب اس دنیا میں نہیں ہیں اور وہ اس سے ہمدردی کر سکیں، چین میں یہ روایت پوری کرنا ضروری ہے کیوںکہ یہ ان کے ثقافتی ورثے کا حصہ ہے جس کے خلاف جانا بُرا سمجھا جاتا ہے۔

اور چین میں لڑکیاں جامنی رنگ کا پھول کیوں پہنتی ہیں؟

اب اگر بات کی جائے جامنی پھول کی تو یہ بھی ان کی ثقافت کا حصہ ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ اس عورت نے یا تو اپنے شوہر کو کھو دیا ہے یا اِس کا بچہ مر چُکا ہے۔

تاہم ہم مسلمان اِسے خوبصورتی کی علامت ہی سمجھ سکتے ہیں کیوں کہ دینِ اسلام اور اسلامی روایات نے عورتوں پر ایسی کسی قسم کی پابندی نہیں لاگو کی جس سے وہ شوہر یا کسی اور کے مرجانے کے غم کو ساری زندگی خود سے منسلک کر کے رکھے اور دُکھ میں مزید اضافہ ہو۔

امید ہے کہ آپ کی معلومات میں اضافہ ہوا ہوگا اور اپ کو یہ دلچسپ ثقافتی حقائق پسند آئے ہوں گے، ہماری ویب کے فیس بُک پیج پر اظہارِ خیال کرنا نہ بھولیے گا۔


About the Author:

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.