''اِس کا شوہر اپنی دوست پر پیسہ خرچ کرتا تھا اور'' ۔۔۔ جہیز کی وجہ سے اپنی جان دینے والی عائشہ کے وکیل کے سنگین انکشافات

image

یہ ہمارے معاشرے کا المیہ بن چکا ہے کہ جہیز کے نام پر کئی خواتین کی زندگی برباد ہوتی رہی ہے، سسرال والوں کے طعنوں اور شوہر کی لالچ نے کئی خواتین کے بسے بسائے گھر اجاڑ کر رکھ دیے ہیں۔

اسی قسم کا ایک واقعہ کچھ روز قبل بھارتی شہر احمدآباد میں پیش آیا جس میں ایک 23 سالہ لڑکی نے جہیز کے حوالے سے سسرال والوں کے طعنوں سے تنگ آ کر خودکشی کی۔

یہ بھی پڑھیں:

جہیز کے نام پر تشدد سے تنگ آئی لڑکی کی خودکشی سے پہلے ویڈیو وائرل

اسی حوالے سے کیس میں نیا رخ اس وقت سامنے آیا جب عائشہ کے شوہر عارف خان کو گرفتار کیا گیا، گرفتاری کے بعد عائشہ کے والد کا بیان سامنے آیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ہمیں صرف انصاف چاہیے۔

تاہم عائشہ کے وکیل نے مزید کچھ انکشافات کیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ عائشہ شادی کے 2 سال بعد سے ہی مشکلات میں گِھر گئی تھی، عارف نے خود عائشہ سے کہا تھا کہ وہ ایک اور لڑکی سے محبت کرتا ہے اس کے باوجود عائشہ اپنے غریب والدین کی عزت کو برقرار رکھنے کے لئے خاموش رہی۔

یہ بھی پڑھیں:

عائشہ کی ماں باپ سے آخری جذباتی گفتگو کیا ہوئی تھی؟

عائشہ کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ اس کے شوہر کے راجستھان کی ایک لڑکی سے تعلقات ہیں اور عارف عائشہ کے سامنے ویڈیو کال پر اپنی دوست سے بات چیت کیا کرتا تھا۔

یہاں تک کہ وہ اپنی دوست پر پیسہ خرچ کرتا تھا اور اسی وجہ سے عائشہ کے والد سے رقم کا مطالبہ کیا کرتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

عائشہ کے شوہر کو گرفتار کر لیا گیا۔۔۔ اس کا شوہر کون ہے اور کیا کرتا ہے؟

عائشہ کے وکیل ظفر پٹھان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ایک باصلاحیت لڑکی تھی، تعلیم کے علاوہ وہ گھر کے ہر کام میں ذہین تھی۔ بچپن سے ہی جس طرح اس نے اپنی گھریلو ذمہ داریوں کو نبھایا ، اسی طرح اس نے اپنے سسرال والے گھر میں بھی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ شادی کے وقت عائشہ کے والد نے اپنی بیٹی کو اس کی ضرورت کے درکار وہ سب کچھ دیا جو روزمرہ کی زندگی میں کام آتا ہے لیکن عائشہ کے شوہر اور سسرال والے اس سے مطمئن نہیں تھے۔

توکیل نے بتایا کہ حمل کے دوران عائشہ کو ڈپریشن ہو گیا تھا جس کے باعث بچے کی موت ہو گئی۔ اسی دوران یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ عارف ایک بار عائشہ کو احمد آباد چھوڑ کر چلا گیا تھا۔ اس وقت عائشہ وقت حاملہ تھیں۔

اہل خانہ نے عارف پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ وہ کہتا تھا اگر آپ مجھے ڈیڑھ لاکھ روپے دیں گے تو میں عائشہ کو اپنے ساتھ لے جاؤں گا۔عائشہ حمل کے دوران عارف کے اس رویے سے دلبرداشتہ ہو گئی تھی۔

تاہم عائشہ کے والد لیاقت علی کا کہنا ہے کہ وہ عارف کے والد کو فون کرنا چاہتے تھے اور پورے معاملے کے بارے میں اطلاع دینا چاہتے تھے لیکن انہوں نے کبھی میرا فون نہیں اٹھایا۔

٭ اِس حوالے سے اپنی قیمتی رائے کا اظہار ہماری ویب کے فیسبک پیج پر کمنٹ سیکشن میں ضرور کریں۔


About the Author:

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts