پیدا ہونے والی بچیوں کے کان ہرگز نہ چھدوائیں ورنہ۔۔۔ جانیں پیدا ہونے کے ساتھ کان چھدوانا کس طرح نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے؟

image

کسی کے گھر جب بھی بیٹی کی پیدائش ہوتی ہے تو خواتین کو اس کے کان چھدوانے کا شوق ہوتا ہے، بہت سے لوگوں کے گھروں میں پیدائش کے ایک دو دن بعد ہی کان چھید دیے جاتے ہیں اور چھوٹی سی بالی یا ٹاپس پہنا دیا جاتا ہے جبکہ کچھ لوگوں کے گھروں میں ایسا نہیں ہوتا۔

ماہرین کے مطابق جب تک بچی 6 ماہ کی نہ ہو، اس کے کان نہیں چھدوانے چاہئیں، یہ ناصرف اس کی جلد کے لیے خطرناک بلکہ جسم کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

پیدا ہوتے ساتھ بچیوں کے کان چھدوانے کے نقصانات:

* نومولود بچے کی جلد انتہائی نازک اور حساس ہوتی ہے، کوئی بھی چیز جلد پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے لہٰذا چھیدنے والا اوزار بچے کی جلد میں مختلف انفیکشن پیدا کر سکتا ہے۔

* چھوٹے بچے ناسمجھ ہوتے ہیں، وہ اپنے ہاتھ بھی بہت زیادہ ہِلاتے ہیں لہٰذا آپ جتنا مرضی چاہے خیال کر لیں ہاتھ ان کے کان پر لگ سکتا ہے اور یوں کان زخمی بھی ہو سکتا ہے۔

*کسی بھی قسم کی بالی یا ٹاپس اس کی حساس جلد کے لیے موافق ثابت نہیں ہو سکتا اور ایسے میں بچی کو تکلیف اور درد محسوس ہو سکتا ہے جس سے اس کے مزاج میں چڑچڑا پن آئے گا جس سے بچی کے ساتھ ساتھ آپ خود بھی پریشانی کا سامنا کریں گی۔

آپ نے اپنی بیٹی کا کان کس عمر میں چھدوایا تھا؟ اپنی رائے سے ہمیں ضرور آگاہ کریں، ہماری ویب کے فیسبک پیج پر کمنٹ کر کے بتائیں۔


About the Author:

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.