افغانستان میں زمین کے نیچے دفن بے پناہ دولت پر ساری دنیا کی نظریں لگی ہوئی ہیں۔ وہاں سونے، تانبے کے ساتھ ساتھ لیتھیم بھی موجود ہے۔
افغانستان کی زمین میں بھی سونا اور دیگر قیمتی ذخائر کی موجود کا انکشاف سامنے آیا ہے جس کے بعد دنیا کے بڑے اور طاقتور ممالک کی نظریں افغانستان پر لگ گئیں۔
افغانستان میں پائے جانے والے قیمتی قدرتی ذخائر ایک اندازے کے مطابق ایک ٹریلین ڈالر کی قیمت سے بھی زائد کے بتائے گئے ہیں جن کو استعمال میں لاکر افغانستان کی قسمت جاگ سکتی ہے اور وہ بھی مضبوط معیشت کے ساتھ دنیا کے سامنے پیش ہوسکتا ہے۔
لیکن کیا اب افغانستان پر نئی حکومت قائم کرنے والے طالبان ان ذخائر کو افغانستان کی بہتری کے لیے کام میں لائیں گے اور ان قدرتی ذخائر پر کس کا اختیار ہوگا؟
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق سوویت اور امریکی سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان کے پہاڑیوں اور وادیوں میں سونا، سنگ مرمر، تانبے، باکسائ اور خام لوہےجیسے بہت قیمتی معدنیات موجود ہیں۔ اگرچہ افغانستان ابھی تک ان کی کھدائی اور انھیں فروخت کرنے کے قابل نہیں ہوا ہے، لیکن ان سے حاصل ہونے والی کمائی لوگوں کی زندگی بدل سکتی ہے۔
انڈیا، برطانیہ، کینیڈا اور چین کے سرمایہ کاروں نے وہاں کئی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں لیکن کسی نے بھی ابھی تک کان کنی شروع نہیں کی ہے۔