میری بیٹی کو باپ کی کمی محسوس نہیں ہوتی کیونکہ ۔۔ طلاق کے بعد سائرہ یوسف پہلی بار شہروز اور اپنی بیٹی کے رشتے کے بارے میں بتاتے ہوئے

image

شوبز انڈسٹری میں مداحوں کی جانب سے پسند کیے جانے والی اداکارہ سائرہ یوسف کا شمار پاکستان کی باصلاحیت اداکاراؤں میں کیا جاتا ہے۔ سائرہ یوسف حال ہی میں شروع ہونے والے نئے ڈرامہ سیریل صنف آہن میں آرزو کا کردار نبھاتی دکھائی دے رہی ہیں۔

سائرہ یوسف نے حال ہی میں ایک ویب چینل کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے اپنے کیرئیر ، سابقہ شوہر اور اپنی بیٹی نورے سے متعلق بات کی۔

سائرہ یوسف نے کہا کہ ندیم بیگ کی ہدایت کاری میں بننے والے ڈرامہ صنف آہن کی شوٹنگ کے دوران انہیں ایسا محسوس ہوا کہ جیسے کسی فلم کی شوٹنگ جاری ہو۔

اداکارہ نے بتایا کہ جب انہیں معلوم ہوا کہ وہ ڈرامے میں ایک آرمی کا کردار نبھائیں گی تو انہیں بہت خوشی ہوئی اور انہوں نے کہا کہ یہ میرے لیے بہت دلچسپ ہوگا۔

میزبان نے سائرہ یوسف سے سوال کیا کہ کیا آپ کی بیٹی نورے آپ کے پرگراموں کو دیکھتی ہے؟ جس پر سائرہ یوسف نے کہا کہ جی بالکل وہ میرے ڈرامہ سیریلز دیکھتی ہے اور دیکھ کر خوب انجوائے کرتی ہے۔

سائرہ یوسف نے بتایا کہ نوری کا مجھے ٹی وی اسکرین پر دیکھنا بہت خوشنما ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بچے بہت سچ بولنے والے ہوتے ہیں۔ اکثر وہ مجھے ٹی وی پر دیکھ کر کہتی ہے کہ ماما آپ اچھی نہیں لگ رہیں یا دیگر۔ لیکن حال ہی میں نورے نے میری تعریف کی کہ ماما آپ بہت اچھی لگ رہی ہیں۔

میزبان نے اداکارہ سے سوال کیا کہ آپ کو بحیثیت اکیلی ماں ہونے کے کن چیلیجز کا سامنا ہے؟ سائرہ یوسف نے کہا کہ میرے لیے زیادہ کچھ چیلنجنگ نہیں ہے کیونکہ میرے والدین مجھے سپورٹ کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ شہروز اور میں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہم اپنی بیٹی کو مل کر سپورٹ کریں گے۔ اداکارہ نے بتایا کہ نورے کو اس بات کی کمی محسوس نہیں ہوتی کہ ان کے والد اس کے نہیں بلکہ شہروز اپنی بیٹی کا بہت خیال رکھتے ہیں۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts