ریاض: شہزادہ محمد بن سلمان کے جدت پسند سعودی عرب میں خواتین کو آزادانہ گھومنے پھرنے اور ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے بعد خواتین اسٹاف پر مشتمل پہلی کافی شاپ کا بھی آغاز ہوگیا۔
سعودی عرب کے مشرقی ریجن میں خواتین کارکنوں پر مشتمل پہلی کافی شاپ قائم ہوئی ہے جہاں ڈرائیو تھرو کی سروس بھی مہیا کی گئی ہے۔
یہ پہلا ڈرائیو تھرو کافی پوائنٹ ہے جس کا مکمل اسٹاف سعودی خواتین پر مشتمل ہے اور ان خواتین کو کافی کی تیاری کے حوالے سے مکمل تربیت فراہم کرکے یہاں تعینات کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز کی علالت کے باعث ولی عہد محمد بن سلمان نے مملکت کی ذمہ داریاں اپنے کندھوں پر اٹھا رکھی ہیں اور شہزادہ محمد بن سلمان جون 2017 میں تخت کے وارث کے طور پر اپنی تقرری کے بعد سے ہی اصل لیڈر تصور کیے جاتے ہیں اور اہم بات یہ ہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان کی مصروفیات اور متوازی کردار کو قومی اور عالمی میڈیا قبول کر رہا ہے۔
مبصرین کے مطابق خواتین سے متعلق سعودی عرب میں ہونیوالی تبدیلیاں اچانک نہیں بلکہ یہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کا حصہ ہے اور جب سے وہ ولی عہد بنے ہیں اس طرح کی تبدیلیاں تو تب سے ہی آہستہ آہستہ سعودی ماحول کا حصہ بننا شروع ہو گئی تھیں اور آنے والے چند سالوں میں سعودی عرب میں مزید تبدیلیاں متوقع ہیں۔