پھلوں کا بادشاہ آم جس کا پورے سال انتظار کیا جاتا ہے۔ پاکستان کا آم پوری دنیا میں مشہور ہے۔ یہاں کے آم کے ذائقہ اور خوشبو کی الگ ہی پہچان ہے۔پاکستان میں مئی کے مہینے میں بازاروں میں آم نظر آنا شروع ہو جاتا ہے، ہر گھر میں آم کے ایسے شوقین موجود ہیں کہ آم کے موسم میں آم کھائے بغیر جن کا گزارا نہیں ہوتا ۔ پاکستان کے سندھڑی اور چونسا کو ہر جگہ بہت پسند کیا جاتا ہے۔
دبئی فروٹ اینڈ ویجیٹیبل مارکیٹ میں سب سے بڑے امپورٹر اور ایکسپورٹرمحمد افضال کا کہنا ہے کہ میں تو حیران ہوں کہ ہم تو سال بھرسے انتظار کررہے تھے پاکستان سے آم آنے کا ، لیکن پاکستان سے اس سال اتنا آم آیا ہے کہ مارکیٹ بھر گئی ہے اور پاکستان میں آم اس وقت اتنا ہی مہنگا ہے، یہاں اتنا آم بھیجا گیا ہے کہ ہمیں تو اس کے منگوانے کی کوسٹ بھی پوری نہیں پڑ رہی۔ یہاں مال لانے والے بہت ہوگئے ہیں، روزانہ 100 کنٹینرز آرہے ہیں اور پاکستان میں مال نہیں ہے۔ یہاں پورا سال لوگ پاکستانی آم کا انتظار کرتے ہیں۔ یہاں سب سے زیادہ سندھڑی آم آتا ہے۔ ایک دوسرے امپورٹر ایکسپورٹر سے جب بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ آم پاکستان، انڈیا، ساؤتھ افریقہ وغیرہ سے آتے ہیں۔ لیکن سب سے میٹھا آم چونسا ہے ۔ جو کہ یہاں بھی بہت پسند کیا جاتا ہے۔
یہ ریفریجریٹر والے کنٹینر میں یا اوپن ٹاپ کنٹینر میں لائے جاتے ہیں۔ ان کنٹینرز میں آم خراب نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ یہ ہوائی جہاز سے بھی لائے جاتے ہیں۔ اوپن ٹاپ کنٹینرز میں تھوڑے کچے آم لائے جاتے ہیں جو کہ پہنچنے میں دو دن لیتے ہیں اور اس عرصے میں بالکل صحیح پک جاتے ہیں۔ اس وقت پاکستان سے بےتحاشہ آم پہنچ رہا ہے، جبکہ پاکستان میں آم کم نظر ارہا ہے۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ پاکستان سے سارا مال ایکسپورٹ کیا جارہا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے رہنے والوں کے لئے یہ ایک خوشخبری ہے کہ پاکستان کےآم سے اب یو اے ای کی مارکیٹس بھری پڑی ہیں، اس لئے اس سیزن میں خوب آم کھائیں اوراللہ کا شکر ادا کریں۔ یہاں یہ 15 سے 30 درہم تک الگ الگ کوالٹی کے حساب سے پورا پیک یا پیٹی کہہ لیں ، یہ مل جاتی ہے۔