دبئی میں شادی کی تو گھر والوں نے چھوڑ دیا، شوہر دھوکے باز نکلا ۔۔ دیکھیں لاکھوں روپے گھر بھیجنے والی بہن کو بھائی اب مارنا کیوں چاہتا ہے؟

image

میں نے جس بھائی کو دبئی سے کما کر پیسے بھیجے اب وہی بھائی مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دیتا ہے۔ یہ الفاظ ہیں آمنہ نامی لڑکی کے جو کہتی ہیں کہ ایک وقت تھا کہ میں لاکھوں میں کھیلتی تھی پر اب ایک وقت کی روٹی بھی مجھ پر لوگ ترس کھا کر دیتے ہیں۔

ہوا کچھ یوں کہ گھر کی غربت کی وجہ سے میں دبئی چلی گئی، دبئی کا نوکری کا ویزا مجھے بہنوئی نے دیا لیکن میں نے وہاں جا کر بھی کوئی عیاشی نہیں کی بس جو تنخواہ ہوتی اور لوگ مجھے ٹپ دیتے وہ بھی جمع کر کے گھر والوں کو بھیج دیتی کہ کہیں ہمارے حالات بدل جائیں تو ایسے میں مجھے ایک شخص ملا جو مجھ سے محبت کے دعوے کرنے لگا۔

پر میں نے ا سکی طرف دہان نہ دیا نہ ہی اس کی بات سنتی اور نہ ہی اسے اپنا موبائل نمبر دیا مگر جس دن ہم لڑکیاں دوست چھوٹی والے دن سیر و تفریح کیلئے باہر نکلے تو وہ بھی ہمارا پیچھا کرتا ہوا سمندر پر آ گیا اور وہی باتیں مجھ سے کرنے لگا مگر ایک بات اس نے یہ بھی کہی کہ اگر تم نے مجھ سے شادی نہ کی تو میں سمندر میں چھلانگ لگا دوں گا اور اس نے ایسا ہی کیا۔

تو میں نے وہاں موجود لوگوں سے درخواست کی تو انہوں نے اسے بچایا اور اسے اسپتال منتقل کیا جب اسے 2 دن بعد ہوش آیا تو پھر وہی باتیں جس کے جواب میں میری دوستوں نے سمجھایا کہ اتنی محبت کرنے والا تمہیں شوہر کہاں سے ملے گا ہاں کر دو۔

یوں کچھ وقت بعد ہماری شادی ہوئی تو گھر والوں نے مجھے کہہ ڈالا کہ تم نے ہماری ناک کٹوا دی ہے، پاکستان مت آنا، تمہارا ہمارا رشتہ ختم اور اگر آئی تو گولی مار دیں گے۔

مزید یہ کہ میرا شوہر نور خان جو کوہاٹ بنوں کا رہنے والا تھا وہ وہاں دبئ میں چوری کے اِلزام میں بند ہو گیا جسے میں نے بہت ہی مشکلوں سے 2 دن کیلئے ضمانت پر چھڑوایا تو اس نے مجھے پاکستان بھیج دیا کیونکہ اس وقت میں امید سے تھی اور میرا وہاں خیال رکھنے والا کوئی نہیں تھا۔

جب پاکستان آئی تو بہت پریشان تھی کہ کہاں جاؤں، گھر والے تو رکھیں گے نہیں اسی پریشانی میں سیڑھیوں سے پاؤں پھسلا اور میرا معصوم بچہ دنیا میں آنے سے پہلے رخصت ہو گیا۔

اس کے بعد شوہر پاکستان آیا اس نے اپنانے سے انکار کر دیا، میری ایک پولیس والے مدد کی اور شوہر کو میرے سمجھایا تو وہ مجھے اپنے گھر لے گیا جہاں مجھے معلوم ہوا کہ یہ اس کی دوسری شادی ہے، پہلی شادی میں سے تو بڑے بڑے بچے ہیں۔

اس کے بعد سوتن اور گھر والے مل کر مجھ پر ظلم کرنے لگے، کافی سالوں بعد وہاں سے بھاگ آئی ہوں اب سڑکوں پر رہتی ہوں، شوہر 3 سال کی بچی بھی مجھ سے اب چین کر لے گیا ہے۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts