علاقے میں مسجد بنوائی، ابو کے اسکول میں ہی پڑھائی کی ۔۔ آرمی چیف عاصم منیر کا چھوٹا سا گھر کیسا دکھتا ہے؟ دیکھیے

image

سوشل میڈیا پر نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے متعلق کئی معلومات موجود ہیں، تاہم اب ان کے پڑوسی اور جان پہچان والے بھی ان کی تعریف کیے بغیر نہیں رہ سکے ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

سوشل میڈیا پر جنرل عاصم منیر کے ہمسائے اور ان کے گھر کے بارے میں دکھایا گیا ہے، جسے دیکھ کر صارفین بھی حیران رہ گئے۔

جنرل عاصم منیر راولپنڈی کے ڈیری حسنہ آباد میں اپنا بچپن گزار چکے ہیں، مذہبی اور علمی گھرانے سے تعلق رکھنے کے ساتھ ساتھ آرمی چیف کا گھرانہ علاقے کا معروف ترین گھرانہ تصور کیا جاتا ہے۔

دوسری جانب ویڈیو میں ان کے آبائی گھر کو بھی دکھایا گیا ہے، سادہ رنگ، نہ کوئی بیرئیر، نہ ہی کوئی سیکیورٹی چیک پوسٹ، اس گھر کے آگے کوئی رکاوٹ بھی موجود نہیں ہے۔ پہلی نظر میں دیکھ کر کوئی یقین نہیں کر پائے گا کہ یہ آرمی چیف کا آبائی گھر ہے۔

محلے دار بتاتے ہیں کہ عاصم منیر اپنے بچپن میں اسی محلے میں کرکٹ کھیلا کرتا تھا، جبکہ کالج روڈ پر واقع مرکزی مدرسہ دارالتجدید سے قرآن مجید حفظ کیا، دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ والد، بہنیں اور بھائی بھی حافظ قرآن ہیں، یعنی پورا گھرانہ حفاظ کرام ہیں۔

مہتمم مدرسہ حافظ نسیم بتاتے ہیں کہ سید عاصم منیر نے قرآن مجید میرے والد سے ہی حفظ کیا تھا۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ آرمی چیف نے اسی علاقائی اسکول سے تعلیم حاصل کی جہاں ان کے والد سیر سرور منیر پرنسپل تھے۔

علاقہ آرمی چیف کے گھرانے کی اس لیے بھی دل سے عزت کرتا ہے، کیونکہ گھرانے نے مسجد حنفیہ بھی بنوائی تھی، یعنی مسجد بنانے میں بھی اس گھرانے کا اہم کردار تھا۔

علاقہ مکین بتاتے ہیں عاصم نے کبھی کسی کو تکلیف نہیں دی، فاسٹ بالنگ کراتا تھا۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.