اوپر والے تم نے مجھے ایسی بیٹی کیوں دی۔ جی ہاں یہ الفاظ ہیں اس بہادر لڑکی کے جو بھارت میں ہوائی جہاز کی کیپٹن ہے۔ زویا اگروال نامی یہ کیپٹن کہتی ہیں کہ جب 2004 میں اس فیلڈ میں آئی اور میں ان خوش قسمت لڑکیوں میں سے ہوں جنہوں نے اپنے خوابوں کو پورا کرنے کیلئے سخت محنت کی۔
کیونکہ میرا خاندان ایسے نظریات رکھتا تھا جس میں لڑکیوں کو آگے بڑھنے کا کوئی حق نہیں ان کیلئے بس یہی اچھی اور بہترین زندگی گزارنے کا راستہ تھا کہ ان کی کسی اچھے سے لڑکے سے شادی کروا دی جائے اور وہ اپنا گھر سنبھالیں مگر میں نے سوچ رکھا تھا کہ کچھ بھی ہو جائے میں رکوں گی نہیں۔
اکثر ذہن میں یہ خیال آتا تھا کہ تم کیسے زویا جہاز اڑا سکوں گی پھر اسی لمحے یہ بھی خیال آتا تھا کہ یہ ناممکن بھی تو نہیں۔
البتہ جب اپنے پائلٹ بننے کا والدہ کو بتایا تو وہ رونے لگیں اور کہا کہ اوپر والے تو نے مجھے ایسی بیٹی کیوں دی مگر اس شعبے کی یہ بہترین بات ہے کہ یہاں اس بات کو نہیں دیکھا جا تا کہ آپ کی ساتھ والی سیٹ پر مرد بیٹھا ہے یا عورت۔
یہاں صرف صلاحیت اور کام کی عزت ہے یہی وجہ ہے کہ میں اس جہاز کے عملے میں بھی شامل تھی۔ جس نے بنگلور سے سان فرانسسکو تک جہازاڑایا اور اس جہاز کے عملے میں کوئی بھی مرداسٹاف کا رکن نہیں تھا۔