نئے سال کی شروعات کے ساتھ ہی عوام پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اضافی بوجھ ڈال دیا گیا۔ حکومت نے آئندہ پندرہ دنوں کے لیے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس نے صارفین کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، پیٹرول کی قیمت میں 56 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد اس کی نئی قیمت 252 روپے 66 پیسے تک پہنچ گئی ہے۔ دوسری جانب، ہائی اسپیڈ ڈیزل کے نرخ میں 2 روپے 96 پیسے کا اضافہ ہوا، اور اس کی قیمت 258 روپے 34 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
یہ نئی قیمتیں رات 12 بجے سے نافذ العمل ہوں گی، جس کا مطلب ہے کہ سال کے پہلے دن عوام کو اپنی جیبیں مزید ہلکی کرنے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ اس اچانک اضافے نے مہنگائی کی نئی لہر کے خدشات کو بھی جنم دیا ہے۔ عوام کے لیے یہ اضافہ کسی نئی آزمائش سے کم نہیں، کیونکہ مہنگائی کے بوجھ تلے دبے لوگوں کے لیے روزمرہ کی ضروریات پوری کرنا پہلے ہی مشکل ہو چکا ہے۔
کیا یہ فیصلہ عوام کے لیے مزید مشکلات پیدا کرے گا یا اس کے اثرات کسی اور جانب جائیں گے؟ یہ دیکھنا باقی ہے، مگر فی الحال یہ خبر ہر کسی کی توجہ کا مرکز بن چکی ہے۔