"ہماری پہلی ملاقات والد صاحب کی وجہ سے ہوئی، جو پیر تھے اور ان کے مریدین کراچی میں رہتے ہیں۔ لودھراں میں ایک ایونٹ کے دوران عامر لیاقت بھی تشریف لائے۔ والد نے انہیں گھر مدعو کیا، اور میں ان کے سامنے چائے لے کر گئی۔ چونکہ مجھے میڈیا کے بارے میں زیادہ علم نہیں تھا، اس لیے میں جانتی ہی نہیں تھی کہ وہ کون ہیں۔ مجھے ان کی مشہوری کا پتا شادی کے بعد ہوا۔"
"ہمارے خاندان میں لڑکیوں پر سختی ہے، اس لیے عامر لیاقت نے میرے رشتے کی بات والدین سے کی۔ نکاح کے بعد ہم اسلام آباد گئے اور واپس آکر ہماری بات چیت شروع ہوئی۔ تب میں اتنی پڑھی لکھی نہیں تھی، میٹرک بھی مکمل نہیں ہوا تھا، اور موبائل بھی نہیں تھا۔ عامر لیاقت نے مجھے فون تحفے میں دیا تھا۔"
یہ انکشافات اس وقت منظر عام پر آئے جب دانیہ شاہ نے بتایا کہ عامر لیاقت کا رشتہ پہلے کہیں اور طے ہو رہا تھا، لیکن انہوں نے ضد میں آکر ان سے نکاح کرلیا۔
ان بیانات کے بعد سوشل میڈیا صارفین دانیہ کی کم عمری اور ان کے میڈیا سے لاعلم ہونے پر خاصی تنقید کر رہے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دانیہ شاہ اب اپنے نئے شوہر کے ساتھ خوشگوار زندگی گزار رہی ہیں، لیکن مرحوم عامر لیاقت کی پہلی بیوی بشریٰ اقبال آج بھی انصاف کی جنگ لڑ رہی ہیں۔