ٹیکنالوجی کی دنیا کے بے تاج بادشاہ اور متعدد انقلابی کمپنیوں کے بانی ایلون مسک ایک بار پھر خبروں میں ہیں۔ لیکن اس بار وجہ ان کے کسی نئے منصوبے کا اعلان نہیں، بلکہ ان کے نام کی عارضی تبدیلی ہے، جس نے کرپٹو مارکیٹ کو تہہ و بالا کر دیا۔
ایلون مسک نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم، ایکس (جو پہلے ٹوئٹر تھا)، پر اپنا نام تبدیل کر کے "Kekius Maximus" رکھا، جس سے قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہوگیا۔ اس تبدیلی کے ساتھ ہی انہوں نے اپنی پروفائل تصویر بھی مشہور میم کریکٹر "Pepe the Frog" کی لگا دی، جو آن لائن کلچر میں خاصی پہچان رکھتا ہے لیکن دائیں بازو کے نظریات سے جڑا ہوا بھی سمجھا جاتا ہے۔
'Kekius Maximus' کا راز: لطیفہ یا علامتی اشارہ؟
"Kekius" دراصل لفظ "kek" سے ماخوذ ہے، جو آن لائن گیمنگ کلچر میں "بلند آواز میں ہنسنے" کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ لفظ قدیم مصری دیوتا "Kek" کا بھی حوالہ دیتا ہے، جو اندھیرے کا دیوتا مانا جاتا ہے اور اکثر مینڈک کے سر کے ساتھ دکھایا جاتا ہے۔
ایلون مسک کی اس حرکت نے صرف سوشل میڈیا پر قیاس آرائیوں کو جنم نہیں دیا بلکہ کرپٹوکرنسی کی دنیا میں ہلچل مچا دی۔ ان کے نئے نام کے اثرات نے اسی نام کے میم کوائن کی قیمت آسمان پر پہنچا دی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ماضی میں بھی ایلون مسک کے تبصرے اور ایکس پر ان کی پوسٹس کرپٹو مارکیٹ پر گہرا اثر ڈال چکی ہیں۔
وضاحت کے بغیر رازدارانہ تبدیلی
اس بار بھی مسک نے نہ تو اپنے نئے نام کی کوئی وضاحت دی اور نہ ہی اپنی پروفائل تصویر میں تبدیلی کا مقصد بتایا۔ تاہم، ان کا یہ پراسرار انداز ہمیشہ کی طرح مداحوں اور کرپٹو سرمایہ کاروں کے لیے ایک معمہ بن گیا۔
کرپٹو مارکیٹ کا جنون اور پھر واپسی
جیسے ہی ان کے نئے نام کا چرچا ہوا، "Kekius Maximus" نام کے میم کوائن کی قدر میں حیران کن اضافہ ہوا۔ لوگ حیرت میں مبتلا تھے کہ آیا یہ کوئی نیا کرپٹو پروجیکٹ ہے یا صرف ایک مذاق۔ لیکن جلد ہی ایلون مسک نے اپنا نام اور تصویر دوبارہ اصل حالت میں تبدیل کر دی، جس سے یہ قصہ ایک پراسرار باب کی طرح بند ہوگیا۔
ایلون مسک کی غیر متوقع حرکات نہ صرف ان کے مداحوں کو محظوظ کرتی ہیں بلکہ عالمی معیشت کے انوکھے پہلوؤں کو بھی متاثر کر دیتی ہیں۔ کیا یہ کوئی نیا رجحان تھا یا محض تفریح؟ یہ سوال ابھی بھی جواب کا منتظر ہے۔