سونے کا نام سنتے ہی خواتین کی آنکھوں میں سونے جیسی چمک آجاتی ہے کیونکہ موتی جڑے سنہرے زیورات کسی بھی عورت کی کمزوری ہوسکتے ہیں تاہم آج پاکستان میں سونا عوام کی پہنچ سے بہت دور ہوچکا ہے لیکن پاکستان میں ایسا دور بھی گزرا ہے جب 22 کیرٹ کی 4 چوڑیاں 7 سو روپے میں بن جاتی تھیں۔
آج ملک میں سونا مہنگا ہونے کی وجہ سے شادی بیاہ میں مصنوعی زیورات پہننا معمول بن چکا ہے کیونکہ ملک میں فی تولہ سونے کا بھاؤ اس وقت ایک لاکھ 80 ہزار روپے سے بھی تجاوز کرچکا ہے۔
1974 میں پاکستان میں سونا انتہائی سستا تھا اور اس وقت سونے کی چار چوڑیاں 660 روپے میں بن جاتی تھیں اور مزدوری ملاکر 708 روپے تک بل بنتا تھا۔ پاکستان میں اس وقت امریکی ڈالر 250 روپے میں بھی دستیاب نہیں ہے جبکہ 1974 میں ڈالر کی قیمت 8 روپے کے قریب تھی۔
پاکستان میں مہنگائی کی وجہ سے ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہے کیونکہ پاکستان کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کم ہونے کی وجہ سے ڈالر کی قیمت آسمان سے باتیں کررہی ہے تاہم امید ہے کہ جنیوا کانفرنس میں قرض و امداد کے وعدوں کے بعد پاکستان میں ڈالر کی قیمت کم ہوگی اور مہنگائی کی شرح میں بھی کمی کا امکان ہے۔