دنیا کا سب سے قدیم فلش والا ٹوائلٹ جسے صرف بادشاہ استعمال کر سکتے تھے

یہ دریافت اس لیے بھی دلچسپ ہے کیوں کہ اب تک یہ جدید دور کے فلش ٹوائلٹ کی ایجاد کا سہرا 1860 میں برطانیہ کے تھامس کوپر کو دیا جاتا ہے۔

چین میں ماہرین آثار قدیمہ نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے دنیا کا سب سے قدیم فلش والا ٹوائلٹ دریافت کیا ہے۔

خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ٹوائلٹ تقریباً ڈھائی ہزار سال پرانا ہے جب چین میں ہان سلطنت کا راج ہوا کرتا تھا۔

سائنس دانوں نے یہ دریافت چین کے شانکسی صوبے میں شایان شہر سے کی جو آثار قدیمہ کے اعتبار سے اہمیت رکھتا ہے اور یہاں پہلے ٹیرا کوٹا جنگجو بھی دریافت ہو چکے ہیں۔

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق اس سیٹ کے ٹوٹے ہوئے حصے اور اس کے ساتھ ایک فلش پائپ گذشتہ سال موسم گرما میں ایک ریسرچ ٹیم نے دریافت کیا تھا۔

چین کی اکیڈمی برائے سوشل سائنسز کے انسٹیٹیوٹ آف آرکیالوجی کے محقق لوئی روئی نے چائنہ ڈیلی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چین میں دریافت ہونے والا یہ ایسا پہلا فلش ٹوائلٹ ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ چین میں آج بھی فلش ٹوائلٹ تک رسائی آسان نہیں۔ اپنے دور اقتدار کے آغاز میں موجودہ چینی صدر شی جن پنگ نے وعدہ کیا تھا کہ وہ دیہی علاقوں میں انقلاب لائیں گے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دریافت اس وقت ممکن ہوئی جب وہ قدیم یوئی وینگ کمپلیکس میں ایک محل کے کھنڈرات میں دو عمارتوں کی کھدائی کر رہے تھے۔

ان کا کہنا ہے کہ ’وہاں موجود سب لوگ ہی اس دریافت پر حیران رہ گئے اور پھر سب نے قہقہ لگایا۔‘

چین
Getty Images

ایک آسائش

اس دریافت کی تفصیلات گذشتہ ہفتے ہی جاری کی گئی ہیں جس کے بعد چین میں اس کے بارے میں کافی دلچسپی پیدا ہوئی۔ اس دریافت نے قدیم چین کے امرا کی دنیا پر روشنی ڈالنے میں مدد دی ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ یہ ٹوائلٹ اس وقت کے حساب سے آسائش تھی اور خیال کیا جاتا ہے کہ یہ شاید صرف چین کے بادشاہ یا کافی اہم عہدیداروں کے لیے مخصوص تھا۔

محققین کا کہنا ہے کہ اس ٹوائلٹ کو استعمال کرنے کے لیے ملازمین کو ہر بار اس میں پانی انڈیلنا پڑتا ہو گا۔

سائنسدان کوشش کر رہے ہیں کہ ان کو اس ٹوائلٹ سے فضلے کے ذرات بھی حاصل ہو سکیں گے جس کی مدد سے وہ یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ اس زمانے کے لوگ کیا کھاتے تھے۔

یہ تحقیق اس کوشش کا حصہ ہے جس کے تحت قدیم چینی بادشاہت کے دوران لوگوں کے رہن سہن اور ان کے شہروں کی تعمیر کے عمل کو سمجھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ٹوائلٹ
Getty Images

یہ بھی پڑھیے

اوکھل بابو کا طنزیہ خط جس نے عام آدمی کو ٹرین میں ٹوائلٹ کی سہولت دلائی

کیا پرواز کرتے طیارے کے ٹوائلٹ سے ہم پر فضلہ گر سکتا ہے اور اس کے ہم پر گرنے کے کتنے امکانات ہیں؟

انڈیا میں مودی کا ’ٹوائلٹ انقلاب‘ جس نے انڈین شہریوں کی زندگیاں بدلیں

یہ دریافت اس لیے بھی دلچسپ ہے کیونکہ اب تک جدید دور کے فلش ٹوائلٹ کی ایجاد کا سہرا 1860 میں برطانیہ کے تھامس کوپر کو دیا جاتا ہے تاہم چند مؤرخین کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی ملکہ الزبتھ اول اس سے پہلے ہی فلش ٹوائلٹ استعمال کر چکی تھیں۔

ملکہ الزبتھ اول کے منہ بولے بیٹے سر جان ہیرنگٹن نے 1592 میں ان کے لیے واٹر کلوزٹ ایجاد کیا تھا جس کے ذریعے بیت الخلا کے استعمال میں ایک جدت آئی۔

1775 میں گھڑی ساز الیگزینڈر کمنگز نے انگریزی ہجے ایس کی شکل کا ایک پائپ ٹوائلٹ کے نیچے لگایا جس کی وجہ سے بدبو کو کم کرنا ممکن ہوا۔

آج کل استعمال ہونے والا ٹوائلٹ کا ڈیزائن مسٹر کریپر نے تخلیق کیا تھا جنھوں نے ایس کی بجائے یو شکل کا پائپ استعمال کیا۔

ٹوائلٹ
Getty Images

واضح رہے کہ ایک وقت تھا جب دنیا میں ٹوائلٹ نام کی کوئی چیز نہیں تھی اور لوگ گھر سے باہر جایا کرتے تھے۔

اکثر مقامات پر کسی برتن کا استعمال بھی کیا جاتا تھا۔

اور جس ملک میں جدید ٹوائلٹ کا ڈیزائن بنا، وہاں ایک وقت ایسا بھی تھا کہ لوگ اپنے برتن گھروں کی کھڑکی سے باہر انڈیل دیا کرتے تھے۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.