جب والد کا جنازہ دیکھا تو مجھے ۔۔ کلام پڑھتے ہوئے امجد صابری کے بیٹے کیوں آبدیدہ ہوگئے؟ یاد تازہ کردی

image

امجد صابری پر آخری وقت میں جو قیامت برپا ہوئی تھی وہ وقت آج بھی یاد کیا جاتا ہے تو رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں اور ہر آنکھ اشکبار ہوجاتی ہے۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کے اس آرٹیکل میں آپ کو امجد صابری اور ان کے بیٹے سے متعلق بتائیں گے۔

امجد صابری کو مداحوں سے بچھڑے ٧ برس ہونے والے ہیں مگر آج بھی ان کی آواز لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے۔

ان کی آواز اور کلام میں ایسا درد موجود تھا کہ پتھر سے پتھر دل آدمی بھی سن کر پگھل جایا کرتا تھا۔ ان کا ' میں قبراندھیری میں جاؤں گا تنہا' کلام بہت مقبول ہوا تھا اور جب بھی یہ کلام پڑھا جاتا ہے جو امجد صابری کو یاد کیا جاتا ہے۔

اور یہ کلام اب ان کے ہمشکل بیٹے مجدد صابری اکثر پروگراموں میں پڑھا کرتے ہی۔ بیٹا بھی بالکل اپنے والد کی طرح ایسا کلام پڑھتا ہے جیسے یوں محسوس ہونے لگتا ہے کہ امجد صابری ہی کلام پڑھ رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر امجد صابری کے بیٹے کی نعت پڑھتے ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ والد کو یاد کرتے ہوئے رو پڑے تھے۔ یہ اس وقت کا لمحہ تھا جب امجد صابری کو دنیا سے گئے سال گزرا تھا۔

عالمی شہرت یافتہ قوال امجد صابری کے بیٹے مجدد نے والد کے جنازے سے متعلق بات کی۔ مجدد نے بتایا کہ امجد ان کے باپ ہی بلکہ دوست بھی تھے۔ وہ ہم سے کچھ نہیں چھپاتے تھے۔

ایک مرتبہ میں نے بابا سے پوچھا کہ آپ پان کیوں کھاتے ہیں جس پر امجد صابری نے کہا تھا کہ میں اپنے گلے کے لیے پان کھاتا ہوں کیونکہ یہ گلا تر رکھتا ہے۔

مجدد صابری نے والد کی سب سے اچھی عادت کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال رمضان میں بہت بجلی جا رہی تھی، سحری کے بعد سے بجلی طویل وقت کے لیے چلی گئی تھی اور صبح کے وقت بھی اتنی گرمی تھی کہ سب نے روزہ توڑ لیا تھا مگر بابا واحد تھے جنہوں نے آخری دم تک روزہ نہیں توڑا تھا۔

مشہور قوال امجد صابری کے صاحبزادے نے والد کے جنازے سے متعلق بتایا تھا کہ مجھے اپنے والد کا جنازہ دیکھ کر دکھ نہیں بلکہ خوشی ہوئی تھی کیونکہ ان کے جنازے میں لاکھوں چاہنے والے موجود تھے کہ سڑک پر جگہ ختم ہوچکی تھی۔

ویڈیو کے آخر میں مجدد صابری اپنے والد کا کلام پڑھ کر آبدیدہ ہوگئے تھے۔ خیال رہے امجد صابری 6 برس قبل 22 جون 2016 بمطابق 16 رمضان المبارک کو ایک رمضان ٹرانسمیشن میں جانے کے لیے گھر سے نکلے تھے کہ مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے انہیں شہید کردیا تھا۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.