ٹاور ایفل ٹاور سے تین اور ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ سے تقریباً دوگنا اونچا ہونے کے ساتھ دنیا کی بلند ترین عمارت کا عالمی ریکارڈ رکھنے کے علاوہ برج خلیفہ کے پاس کئی عالمی ریکارڈ ہیں، دنیا کیلئے ایک حیرت کدہ اس عمارت میں باقی چیزوں کے ساتھ کھانے بھی الگ ہیں، یہاں سونے کی چائے بھی ملتی ہے۔
آیئے آپ کو برج خلیفہ کے حوالے سے کچھ دلچسپ اور انوکھے حقائق بتاتے ہیں جن سے آپ شائد ناواقف ہوںگے۔
برج خلیفہ دنیا کا سب سے اونچا فری اسٹینڈنگ ڈھانچہ ہے، اس میں دنیا میں سب سے زیادہ منزلیں ہیں، دنیا میں سب سے زیادہ زیر قبضہ قابل استعمال منزل ہے، سب سے اونچا آؤٹ ڈور آبزرویشن ڈیک ہے،سب سے اونچی سروس لفٹ ہے۔
برج خلیفہ لفٹ کی رفتار 10 میٹر فی سیکنڈ ہے، جو اس کو دنیا کی تیز ترین لفٹوں میں سے ایک بناتی ہے۔ برج خلیفہ کا ٹاپ 95 کلومیٹر دور سے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہاں ہر روز 250000 گیلن پانی کی ضرورت ہوتی ہے، اس بلڈنگ کے 123 ویں فلور پر لائبریری ہے جودنیا کی سب سے اونچی لائبریری ہونے کا اعزاز رکھتی ہے۔
دنیا کا سب سے اونچا نائٹ کلب بھی اسی بلڈنگ میں ہے جو کہ 143ویں فلور پر ہے،اس بلڈنگ میں 17 ہزار سے زیادہ دروازے ہیں،اس بلڈنگ میں ایک وقت میں 35 ہزار لوگ رہ سکتے ہیں۔
برج خلیفہ میں مقیم افراد کے لیے رمضان کے دوران افطار کے لیے وقت مختلف ہوتا ہے۔یعنی اوپری منزلوں پر مقیم افراد کو رمضان میں روزے کو افطار کرنے کے لیے چند منٹ زیادہ انتظار کرنا ہوتا ہے۔
برج خلیفہ میں 80 منزلوں سے اوپر مقیم افراد کو گراؤنڈ فلور کے مقابلے میں 2 منٹ بعد روزہ افطار کرتے ہیں جبکہ 150 منزلوں سے اوپر موجود افراد کو 3 منٹ انتظار کرنا پڑتا ہے۔عمارت کی لمبائی اتنی زیادہ ہے کہ اس کا اوپر حصہ کبھی کبھار بادلوں سے اوپر ہوتا ہے جس کے باعث بارش ہورہی ہو تو نیچے تو پانی برستا ہے مگر اوپر نہیں۔
برج خلیفہ میں درجنوں ریسٹورنٹس بھی قائم ہیں جہاں دنیا بھر کے کھانے مہمانوں کی تواضع کیلئے موجود ہیں اور یہاں گولڈ پلیٹڈ چائے کا بھی الگ ہی مزہ ہے اور ایک کپ چائے 160 درہم کی ہے جو پاکستان میں تقریباً ساڑھے 12 ہزار روپے کا بنتا ہے۔