چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے بعد منگل سے ملک کے مختلف علاقوں میں بند انٹرنیٹ سروس تاحال بحال نہ ہوسکی، ٹیلی کام کمپنیوں کا نقصان ڈیڑھ ارب سے بھی تجاوز کرگیا۔
عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک میں جھوٹی افواہوں کو روکنے کیلئے انٹرنیٹ بند کیا گیا تھا کی وجہ سے اب تک ٹیلی کام کمپنیوں کو ریونیو میں 1اعشاریہ 6 ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔
انٹرنیٹ بند ہونے سے کامرس، آن لائن سروسز، ہوم ڈیلیوری، رائڈ سروسز متاثر ہوئی جبکہ ٹیلی کام خدمات بند ہونے سے حکومتی محصولات میں 57 کروڑ روپے کا نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے۔
انٹرنیٹ ی بندش کی وجہ سے آن لائن لین دین میں بھی مشکلات کا سامنا رہا جبکہ انٹرنیٹ سروس اور سوشل میڈیا ایپس کی بندش کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے، جس میں کہا ہے کہ انٹرنیٹ سروس کی معطلی بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہے۔
دوسری جانب انٹرنیٹ بندش کے حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ بندش غیر معینہ مدت کے لیے ہے، انٹرنیٹ سروس محکمہ داخلہ کی درخواست پر بند کی ہے اور بحالی کیلئے حتمی طور پر کوئی وقت نہیں دیا جاسکتا۔