ڈالر کی پوزیشن برقرار رہے گی؟ امریکہ کن ممالک کا مقروض ہے؟

image

واشنگٹن: عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے واضح طورپر کہا ہے کہ امریکی کرنسی ممکنہ طور پر تمام چیلنجوں کے باوجود دنیا بھر کی تمام کرنسیوں میں اپنی پوزیشن کو برقرار رکھے گی۔

عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز کی جانب سے یہ جواب ایک ایسے وقت میں دیا گیا ہے کہ جب ریپبلکن اور ڈیموکریٹس کے درمیان یہ خدشہ بڑھا ہوا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی اقتصادی طاقتوں میں سے ایک امریکہ اگلے جون کی پانچ تاریخ کو اپنے واجبات ادا کرنے میں ناکام ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ اس وقت دنیا کی نگاہیں ڈالر پہ لگی ہوئی ہیں اور طاقتور ترین کرنسیوں کے متاثر ہونے کے امکان پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

دنیا کی ممتاز عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پوری دنیا میں امریکی ڈالر رکھنے والوں اور اس سے وابستہ مختلف کرنسیوں کے مالکان کو یقین دلا دیا ہے کہ آنے والے عرصے میں یہی کرنسی عالمی سطح پر غالب رہے گی۔

عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق اس وقت دنیا میں پانچ ایسے بڑے ممالک ہیں جن کے امریکہ پر سب سے زیادہ قرضے ہیں۔ ان ممالک میں وہ ممالک جو جنوری 2023 تک امریکی قرضوں کی سب سے زیادہ رقوم کے مالک ہیں ۔ ان میں جاپان 1.1 ٹریلین ڈالرز، چین 859 بلین ڈالرز، برطانیہ 668 بلین ڈالرز، بیلجیئم 331 بلین ڈالرز اور لکسمبرگ 318 بلین ڈالرز شامل ہیں۔

انفارمیشن سائٹ USFACT کے مطابق گزشتہ 20 سالوں میں جاپان اور چین نے کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں زیادہ امریکی ٹریژری بانڈز اپنے پاس رکھے ہیں۔

اعداد و شمار کے تحت 2000 اور 2022 کے درمیان جاپان کا حصہ 534 بلین ڈالر سے بڑھ کر ایک ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا جب کہ چین کی ملکیت 101 بلین ڈالر سے بڑھ کر 855 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

قابل ذکر امر ہے کہ 2004 اور 2006 کے درمیان دونوں ممالک کے پاس امریکی قرضوں کا تقریباً 50 فیصد تھا تاہم اس فیصد میں بعد میں کمی بھی آئی اور 2022 تک وہ غیر ملکی ملکیت والے امریکی قرضوں کے تقریباً 25 فیصد کو کنٹرول کر رہے تھے۔

اس ضمن میں میڈیا رپورٹس کا کہنا ہے کہ امریکی ڈالر کی ایک بڑی رقم رکھنا بہت فائدہ مند ہے کیونکہ یہ بین الاقوامی تجارت اور لین دین میں ایک وسیع پیمانے پر قبول شدہ کرنسی ہے۔

پاکستان کی فی کس آمدنی میں 198 ڈالرکی کمی ریکارڈ

عالمی سطح پر یو ایس ٹریژری بانڈز کا مالک ہونا اضافی فوائد فراہم کر سکتا ہے۔ ان فوائد میں پورٹ فولیو ڈائیور سیفکیشن اور دنیا کے دیگر سرکاری بانڈز کے مقابلے میں واپسی کی زیادہ شرح بھی شامل ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.