نیب نے 190 ملین پاؤنڈز کرپشن کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو گواہ بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
نیب کے نوٹس کے مطابق 7 جون کو بشری بی بی کا بطور گواہ بیان قلمبند ہوگا۔ بشری بی بی کو نوٹس بطور ملزمہ نہیں، بطور گواہ جاری ہوا اور نوٹس میں بشری بی بی سے القادر ٹرسٹ کی دستاویزات بھی طلب کرلی گئی ہے جبکہ القادر ٹرسٹ کی رجسٹریشن، پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے منظوری کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا گیا۔
خیال رہے کہ احتساب عدالت میں نیب وکیل نے درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران کہا تھا کہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری نہیں چاہیے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی پر القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کی زمین لینے کا الزام عائد کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے جس کا 50 ارب روپیہ ایڈجسٹ کیا گیا، اس نے 458 کنال کی جگہ کا معاہدہ کیا جس کی مالیت کاغذات میں 93 کروڑ روپے جبکہ اصل قیمت پانچ سے 10 گنا زیادہ ہے اور یہ زمین نجی سوسائٹی نے القادر ٹرسٹ کے نام پر منتقل کی۔
اس زمین کو ہاؤسنگ سوسائٹی نے عطیہ کیا اور ایک طرف دستخط نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے عطیہ کنندہ کے ہیں اور دوسری جانب سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ہیں، یہ قیمتی اراضی القادر ٹرسٹ کے نام پر منتقل کی گئی جس کے دو ہی ٹرسٹی ہیں جس میں پہلی بشریٰ خان ہیں اور دوسرے سابق وزیر اعظم ہیں۔