پاکستان میں ہونیوالی حالیہ مردم شماری پر خواجہ سرا برادری نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے درست گنتی نہ کرنے پر ہر فورم پر آواز اٹھانے کا اعلان کردیا۔
ملک کی ساتویں اور پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج پر سیاسی جماعتوں کے بعد خواجہ سراؤں نے بھی اعتراضات اٹھادیئے۔
خواجہ سرا رہنماؤں کا کہنا ہے کہ 2200 یا 3 ہزار بالکل غلط نمبرز ہیں۔ مردم شماری کے نام پر مذاق ہوا ہے ہمیں تو گننے کوئی آیا ہی نہیں۔ ہماری تعداد ہزاروں میں ہے، دوبارہ مردم شماری کروائیں، ہم نتائج مسترد کرتے ہیں۔
خواجہ سرا تنظیموں کاکہناہے کہ کراچی میں خواجہ سراؤں کی تعداد نہ ہونے کے برابر دکھائی ہے، درست گنتی نہ کی گئی تو ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔
یاد رہے کہ ملک بھر میں جاری ڈیجیٹل مردم شماری کے تحت چاروں صوبوں کے 54 اضلاع میں کام مکمل نہ ہونے کی وجہ سے مردم شماری میں 15 مئی تک توسیع کی گئی تھی۔
ترجمان ادارہ شماریات کے مطابق آبادی میں 2017 کی آبادی کی نسبت چھ سے آٹھ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا جب کہ ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق آبادی میں 2017 کی نسبت 1 کڑور 71 لاکھ 89 ہزار 968 کا اضافہ ہوا ہے۔