تحریک انصاف سے دستبردار ہونے والے مشہو سیاستدانوں کی جانب سے استحکام پاکستان پارٹی کی تقریب میں کافی چہرے اداس دکھائی دیے۔ فواد چوہدری تو آگے کی نشستیں خالی ہونے کے باوجود پیچھے جا بیٹھے اور مسلسل چہرے پر ہاتھ رکھے بیٹھے رہے۔
پریس کانفرنس کے دوران بھی فواد چوہدری کا ہاتھ ان کے چہرے پر تھا جیسے گہری سوچ میں ڈوبے ہوں۔ بی بی سی کے آرٹیکل کے مطابق صحافیوں نے پریس کانفرنس میں یہ بھی کہا کہ لگتا ہے کسی نے ان کو یہاں زبردستی بٹھایا ہے۔
فواد چوہدری کے علاوہ مراد راس، علی زیدی کے چہر بھی افسردہ تھے۔ یہاں تک کہ جہانگیر ترین بھی زیادہ خوش نظر نہیں آرہے تھے۔