پاکستان میں روسی خام تیل کا پہلا جہاز پہنچنے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان پیدا ہوگیا، وزارت پیٹرولیم نے بھی قیمتوں میں کمی کی تصدیق کردی۔
وزارت پیٹرولیم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ روسی خام تیل پہنچنے کے بعد یکم جولائی سے ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 40 روپے کی کمی کا امکان ہے۔
روسی تیل عام مارکیٹ سے تیس سے چالیس فیصد سستا ہے، جس کی وجہ سے پیٹرول اور ڈیزل کی اوسط پیداوار پچاس فیصد سے زائد نکلی تو چالیس روپے فی لیٹر قیمتیں کم ہوسکتی ہیں۔
پیٹرولیم حکام کا کہنا ہے کہ روس سے خام تیل کی درآمد ماہانہ چودہ لاکھ بیرل تک بڑھائی جاسکتی ہے، روسی تیل صاف ہونے کے بعد اوسط قیمت نکالی جائے گی۔ مقامی اور روسی تیل کو ملا کر اوسط قیمت نکلے گی۔
یاد رہے کہ پہلا روسی خام تیل بردار جہاز کراچی پہنچ چکا ہے جبکہ 50 ہزار ٹن کی دوسری کھیپ آئندہ ہفتے آئیگی۔کراچی پہنچنے والے 183میٹر لمبے روسی جہاز پیور پوائنٹ میں 45ہزار میٹرک ٹن تیل لدا ہے اور سمندری طوفان سے قبل جہاز کراچی پہنچنے میں کامیاب ہوگیا۔
پاکستان کی تاریخ میں روس سے آنے والا تیل کا یہ پہلا جہاز ہے جو روسی فیڈریشن اور پاکستان کے درمیان نئے تعلقات کی شروعات ہے۔روسی خام تیل کا جہاز کراچی پورٹ کی آئل پیئر 2پر تیل ترسیل کرے گا، روسی جہاز آنے کے بعد ملک میں تیل کی قیمتیں کم ہونے کی امید ہے۔