عدالت نے پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے پر خاوند کو سزا سنادی، 6 ماہ قید کے ساتھ 5 لاکھ جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔
بہاولپور کی فیملی کورٹ نے پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے پر خاوند کو 6 ماہ کی سزا سنائی۔ فیملی کورٹ کے جج نے ملزم کو 5 لاکھ روپےجرمانے کا بھی حکم دیا۔
پہلی بیوی نےخاوندکے دوسری شادی کرنے پرعدالت میں درخواست دائرکی تھی، عدالت نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ جرمانے کی عدم ادائیگی پر ملزم کو مزید 2 سال قید کاٹنا ہوگی۔
یاد رہے کہ پاکستان میں دوسری شادی کے لئے مختلف قوانین اور قوائد کی پابندی لازمی ہے، عموماًپاکستانی قوانین میں دوسری شادی کے لئے پہلی بیوی کی رضامندی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر پہلی بیوی رضامند نہ ہو تو دوسری شادی کو قانونی طور پر منظور نہیں کیا جاتا۔
دوسری شادی کے لئے درخواست دینے کی ضرورت ہوتی ہے جو عموماً مقامی مندرجہ ذیل عدلیہ یا نکاح رجسٹرار آفس میں جمع کروائی جاتی ہے۔ درخواست پر افراد کی تفصیلات جیسے نام، پتہ، تاریخ تولد، نسب و نسل، شناختی کارڈ نمبر، اور عمر والی تفصیلات درج کی جاتی ہیں۔
دوسری شادی کے بعد نکاح رجسٹرار آفس میں نکاح کا رجسٹریشن کروانا ضروری ہوتا ہے تاکہ وہ قانونی طور پر ریکارڈ کا حصہ بن سکے تاہم پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر شادی کا انجام سزا کی صورت میں بھی ہوسکتا ہے۔