روس سے خام تیل لے کر دوسرا جہاز پاکستان پہنچ گیا، کلائیڈ نوبل کو کراچی پورٹ پر لنگر انداز کردیا گیا، برتھنگ پلان فائنل ہوتے ہی جہاز کو آئل پیئر پر لگایا جائے گا۔
رواں ماہ ایک روسی خام تیل بردار جہاز کراچی پہنچا تھا، 183 میٹر لمبے روسی جہاز پیور پوائنٹ میں تقریباً 45 ہزار میٹرک ٹن تیل لدا تھا جبکہ آج آنے والے جہاز میں 50 ہزار ٹن سے زیادہ تیل موجود ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات کے نئے باب کا آغاز 11 جون کو آنے والے تیل بردار جہاز سے ہوا اور آج دوسرا جہاز بھی کراچی پہنچ چکا ہے۔
حکومت و پیٹرولیم حکام کا کہنا تھا کہ پہلے جہاز کی آمد کے بعد ملک میں پیٹرول سستا کرنا ممکن نہیں ہے تاہم دوسرے جہاز کی آمد کے بعد ملک میں پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ روسی تیل کی دوسری کھیپ پاکستان پہنچنے کے بعد ملک میں آئندہ ماہ پیٹرولیم قیمتوں میں خاطر خواہ کمی متوقع ہے جس کا اعلان 30 جون کو کیا جاسکتا ہے اور ماہ جولائی کی قیمتوں میں نمایاں کی جاسکتی ہے۔ بعض ذرائع نے ملک میں پیٹرولیم قیمتوں میں 10 سے 40 روپے تک کی کمی کا بھی دعویٰ کیا ہے۔