صدر عارف علوی کے اپنے اہل خانہ اور سیکورٹی اسٹاف کے ساتھ سرکاری خرچ پر حج جانے کا انکشاف، ایوان صدر نے دعوؤں کی تردید کردی۔
صدر مملکت کے اہل خانہ و دیگر افراد کے ساتھ حج کیلئے روانگی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا گیا تھا کہ صدر عارف علوی کا 52 رکنی وفد، ان کے اہل خانہ اور سیکورٹی عملہ عوام کے پیسوں سے حج کرے گا۔
اس حوالے سے صدر مملکت عارف علوی کے علاوہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بھی ارکان پارلیمنٹ اور وفاقی کابینہ کے لیے خصوصی حج پرواز سے متعلق بیان پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
صدر مملکت کے 25رکنی وفد کے ہمراہ ان کے اہل خانہ اور سکیورٹی اسٹاف کی فہرست سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس پر لوگوں نے سوال اٹھایا کہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں پر حج کرنے کے لیے اور کون رہ گیا ہے۔
اس حوالے سے صدر مملکت کے پریس سیکریٹری کا کہنا ہے کہ صدر کے خاندان کے صرف7 افراد خصوصی پرواز سے حج کے لیے روانہ ہوئے ہیں، یہ وہی فلائٹ ہے جس پر وفاقی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ سوار تھے۔
پریس سیکریٹری نے بتایا کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر سمیت دیگر ارکان پارلیمنٹ بھی اسی پرواز میں تھے۔
انہوں نے بتایا کہ صدر کے لیے کوئی چارٹرڈ فلائٹ نہیں تھی۔ ایوان صدر کے پریس سیکرٹری کا دعویٰ ہے کہ صدر اپنے اہل خانہ کے حج کے تمام اخراجات اپنی جیب سے ادا کر رہے ہیں۔