پی ٹی آئی نے سینیئر سیاستدان پرویز خٹک کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جس پر کچھ اراکین کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ فیصلہ بہت پہلے ہی کرلینا چاہیے تھا لیکن شاید اب حتمی رائے سے یہ فیصلہ کیا جائے گا۔
پرویز خٹک کو دیگر اراکین کو
پارٹی چھوڑنے کیلئے اکسانے اور شوکاز نوٹس کا جواب نہ دینے پر مرکزی رہنما کی بنیادی رکنیت ختم کرنے اور انہیں پارٹی سے نکالنے کا اہم فیصلہ کرلیا ہے۔
لیکن
پرویز خٹک نے پارٹی نوٹس کا جواب دینے سے بھی انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں کوئی سرکاری ملازم تو نہیں جو شوکاز نوٹس کا جواب دوں گا، مجھے شوکاز نوٹس کی کوئی پروا نہیں، 9 مئی کا واقعہ چیئر مین کا چند لوگو ں سے مشاورت کا نتیجہ ہے، عمران خان کو ہمیشہ مثبت سیاست اور مثبت سوچ کا درس دیا مگر ان کی سوچ اور ایجنڈا کچھ اور تھا۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے 30 سے زائد سابق ارکان اسمبلی نے پرویز خٹک کو اپنی حمایت کی یقین دہانی کرادی ہے جس کے بعد ممکنہ طور پر وہ جلد ہی اپنے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ تحریک انصاف نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعلی پرویز خٹک کی جانب سے پارٹی چیئرمین عمران خان کو نو مئی کے واقعات کا ذمہ دار ٹھہرانا بے بنیاد ہے۔
ترجمان پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پرویز خٹک کے ایک حالیہ بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’پرویز خٹک پارٹی کے عہدوں سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد ان الزامات سے قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
ترجمان نے دعوی کیا کہ ’پرویز خٹک عمران خان کو 9 مئی کے واقعات کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں جو سراسر جھوٹ، بے ہودہ اور بے بنیاد ہے۔‘
پی ٹی آئی کے مطابق ’پرویز خٹک بطور صوبائی صدر پارٹی کے تمام فیصلوں میں مکمل طور پر شریک ہونے کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بھی رابطے میں تھے۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اگر پرویز خٹک کو پارٹی کے فیصلوں سے اختلاف تھا تو اسی وقت عہدے اور پارٹی رکنیت سے مستعفی کیوں نہ ہوئے‘ اور ’کیا وجہ ہے کہ اپنے خیالات کا اظہار کرنے کیلئے انھوں نے 9 مئی کا انتظار کیا۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’نو مئی کے ہنگاموں کے وقت عمران خان ریاست کی قید میں تھے اور ان کا کسی سے کوئی رابطہ نہیں تھا۔‘
پی ٹی آئی نے کہا کہ ’پرویز خٹک کو پارٹی رہنماؤں کو پارٹی چھوڑنے پر اکسانے کی وجہ سے شو کاز نوٹس جاری کیا گیا اور پرویز خٹک جھوٹے الزامات لگانے کے بجائے فیصلہ کریں کہ انھوں نے پارٹی میں رہنا ہے کہ نہیں۔‘
ترجمان تحریک انصاف نے الزام عائد کیا کہ ’شاید پرویز خٹک اس قسم کے الزامات کے ذریعے نئی کنگز پارٹی میں اپنے لیے کسی مرکزی عہدے کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔‘