عید الاضحیٰ کا اصل مقصد تو جذبہ قربانی کو بیدار کرنا ہے لیکن افسوس لوگ اس عظیم دن کو صرف کھانے پینے سے منسوب کردیتے ہیں۔ نتیجتاً بیمار پڑ جاتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ اس عید الضحیٰ کے موقع پر پنجاب میں ہوا۔
پنجاب اور لاہور میں عید کی تعطیلات کے دوران مریضوں کی خاصی آمد کے باعث سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ تقریباً 18,000 افراد معدے کے مسائل میں مبتلا ہوئے جن کی بڑی وجہ عیدالاضحی کے مذہبی تہوار کے دوران گوشت اور دیگر کھانے پینے کے دوران زیادہ کھانے اور احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے ہوئی۔
لاہور کے بڑے ہسپتالوں بشمول میو ہسپتال، سروسز ہسپتال، سر گنگا رام ہسپتال، جناح ہسپتال، لاہور جنرل ہسپتال، کوٹ خواجہ سعید ہسپتال اور گورنمنٹ شاہدرہ ہسپتال میں تین دن کے دوران مریضوں کی بڑی تعداد داخل ہوئی۔
عید کی چھٹیوں میں پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں تقریباً 18,000 مریض معدے کے مسائل کی وجہ سے اسپتالوں میں داخل ہوئے۔ ایمرجنسی وارڈز پیٹ کے درد اور متعلقہ بیماریوں میں مبتلا مریضوں سے بھر گئے تھے۔ صرف لاہور میں عید کے پہلے دو دنوں کے دوران چھ بڑے ہسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈز میں 2000 مریضوں کو داخل کیا گیا جن میں بچوں کی بھی خاصی تعداد شامل تھی۔
پنجاب کے محکمہ صحت نے گوشت کے ساتھ لیموں اور دہی کے استعمال کی اہمیت پر زور دیا اور لوگوں کو ہدایت دی کہ زیادہ کھانے سے گریز کریں۔ زیادہ کھانے سے پیدا ہونے والی علامات پر دوائی خریدنے کے لیے بھی شہریوں کی بڑی تعداد دوائیوں کی دکان پر پہنچی ہوئی تھی۔