اسٹیٹ بینک آف پاکستان ان پہلے ایشیائی بینکوں میں شامل ہے جس نے مالیاتی شمولیت کی ضرورت کو تسلیم کیا۔ ایک متوازی اسلامی بینکاری نظام قائم کرنے کی کاوشوں لے کر 2015 میں مالیاتی شمولیت کی حکمت عملی اپنانے تک پاکستانی حکام نے بظاہر ملک کے 100 ملین سے زائد بینکنگ میں نہ شامل ہونے والی بالغ آبادی پر خاص تو جہ دی ہے ۔اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک کے کچھ اقدامات جیسے کہ موبائل لین دین پر کمیشن معاف کرنا ، ڈیجیٹل بینکنگ کیلئے لائسنس جاری کرنا، سرکاری فلاحی ادائیگیوں کو ڈیجیٹل بنانااور فن ٹیک اسٹارٹ اپس کو سپورٹ کرنا وغیرہ متاثر کُن ہیں ۔
لیکن ان تمام تر کوششوں کے باوجود ورلڈ بینک کا فنڈ یکس ظاہر کرتا ہے کہ باضابطہ بینک اکاؤنٹ رکھنے والے پاکستانی بالغوں کا تناسب تقریباً 21 فیصد پر جمود کا شکار ہے یہ صورتحال 2011 کے 10.3 فیصد سے بالکل مختلف نہیں ہے۔ پاکستان میں مالی شمولیت کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، اس کا اسلام سے کیا تعلق ہے اور شریعت کے مطابق بلاک چین سے کیا مالی شمولیت میں اضافہ ہو سکتا ہے یہاں اس بات کا احاطہ کیا جائے گا۔
پاکستان میں مالی شمولیت کیلئے حائل رکاوٹیں؟
پاکستان کی نصف سے زیادہ آبادی کی کسی بھی مالیاتی خدمات تک رسائی نہیں ہے، 21فیصد آبادی کے پاس رسمی بینک اکاؤنٹس ہیں اور بقیہ 24فیصد کا انحصار غیر رسمی مالیاتی خدمات جیسے کمیونٹی سیونگ اور قرض وغیرہ لینے پر ہےجبکہ ڈیجیٹل بینکنگ کی صورت حال اور بھی زیادہ ابتر ہے۔ ملک میں 194 ملین موبائل صارفین ہونے باوجود صرف 37 ملین کے پاس موبائل والٹ اکاؤنٹ ہے اور ان میں سے صرف 19 ملین اکاؤنٹس فعال ہیں۔
تبادلہ کی تحقیق کے مطابق آبادی اور روایتی مالیاتی نظام کے درمیان باہمی عدم اعتماد واضح طور پر مو جود ہے ۔ 37فیصد بالغ افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں اور دستاویزات کی عدم دستیابی کے باعث کثیر تعداد بینکنگ سسٹم میں آنے کیلئے راضی نہیں ہے ۔ بہت سے صارفین کو مالیاتی لین دین کے حوالے سے غیر شفاف طریقوں کا شبہ ہے ، وہ روایتی طور پر کام کرنے والے کاروباری و سر مایہ کاری کے دفاتر نہیں جانا چاہتےاور وہ روپے کی قدر میں کمی و افراط زر سے با خبر ہیں۔
مالی شمولیت کے مسئلے اور اس کے پیش کئے جانے والے مجوزہ حل کے درمیان کوئی مماثلت نہیں ہے۔ زیادہ تر کمپنیاں اس وقت مراعت یافتہ طبقے کیلئے مالی خدمات کی سہولیات پیش کر رہی ہیں یا ان کا ٹارگٹ شہری لوگ ہیں جن کے پاس موبائل بینک اکاؤنٹ موجود ہیں۔ محروم یا سہولیات تک رسائی نہ رکھنے والے افراد ان کمپنیوں کا ٹارگٹ نہیں ہیں۔
بہترین سلوشن : HAQQ بلاک چین
محروم طبقات کو کس طرح بڑھتے ہوئے مالی اخراج کے وبال سے نکالا جائے ؟ اس کیلئے صرف ایل سلواڈور کے کیس اسٹڈی ملاحظہ کریں یہ ایک ایسا ملک جس نے بٹ کوائن کو قانونی ٹینڈر بنا کر مالی شرکت کی شرح میں بے پناہ اضافہ کیا ہے۔
اسی طرح کے نتائج پاکستان میں بھی حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ پاکستان کی 96فیصد مسلم آبادی حق بلاک چین سے فائدہ اٹھا سکتی ہے جو کہ پہلا اخلاقی L1 بلاک چین ہے، جس کا مقصد شریعت کے مطابق شفاف مالیاتی ایکو سسٹم فراہم کر نا ہے۔
حق کو دریافت کریں
اسلامک کوائن کرپٹو ایک مخصوص بلاک چین ہے جو Cosmos SDK پر بنائی گئی ہے۔ حق Tendermint Core Consensus میکینزم پر تخلیق کیا گیا ہے اوراسٹیک بازنطینی فالٹ ٹولرنس پروٹوکول رکھتے ہوئے تیز ترین لین دین کو حتمی شکل دینے والے الگورتھم میں سے ایک ہے۔ Tendermint Core اسے بہترین سیکیورٹی فراہم کرتا ہے جو Binance اور Polygon سے ثابت ہے ۔
Cosmos کی بہت سی خصوصیات میں آسان اسکیل ایبلٹی، ٹرانزیکشن کی کم لاگت اور آپریشنل اسٹریم لائننگ حق کو ڈیولپرز اور کلائنٹس کے لیے آسان بنانے کے ساتھ اس کے استعمال میں اضافے کا باعث بھی ہے۔
آپریبلٹی
حق EVM مقامی سافٹ ویئر کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔ جس سے کوڈ کی ایک لائن بھی تبدیل کیے بغیر Ethereum یا کسی دوسرے EVM نیٹ ورک کے لیےا سمارٹ کنٹریکٹ کرنے کی اجازت مل جاتی ہے ۔اس سے صارفین میٹاماسک جیسے ایتھریم کے مقامی انفراسٹرکچر کے ساتھ بھی کمیونیکیشن کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں ۔ یہ پیئرنگ صارفین کو شریعت کے پابند رہتے ہوئے موجودہ بنیادی کوڈ سے فائدہ اٹھانے کی اجازت دیتا ہے۔
انٹر بلاک چین کمیونیکیشن پروٹوکول (IBC) Cosmos SDK کو بھی سپورٹ کرتا ہے۔ انٹر بلاک چین کمیونیکیشن پروٹوکول حق اور اس کے اسلامک کوائن ٹوکن کو Cosmos ایکو سسٹم کے دیگر شرکاء کے ساتھ بغیر اجازت کراس چین کمیونی کیشن کرنے کی اجازت دیتا ہے۔اس طرح ٹوکن اور میٹا ڈیٹا ٹرانسفر کی راہ ہموار ہوتی ہے اور سائبر اٹیک میں نمایاں کمی آتی ہے ۔
شریعہ اوریکل: تعمیل اور سیکیورٹی
اگرچہ حق کے ڈیزائن کی باریکیاں اسے سیکولر استعمال کے لیے انتہائی آسان بناتی ہیں لیکن مسلم ممالک کے لیے حق کی اصل قدر اس کے شریعہ اوریکل میں ہےاس میں Q3 2023 کی خصوصیت ہے ۔ شریعہ اوریکل اسمارٹ کنٹر یکٹس کی وائٹ لسٹ رکھتا ہے جنہیں Ethereum سے امپورٹ بھی کیا جاسکتا ہے ۔ یہ اوریکل تکنیکی تحفظ اور مذہبی تعمیل کی بنیاد پر منظوری کے مختلف درجات کے مطابق اگر کوئی کنٹریکٹ ترجیحی معیار کو پورا کرنے میں ناکام رہتا ہے تواس بارے میں صارفین کو خبردار کرے گا ،جس سے دھوکہ دہی یا حرام لین دین کے امکانات کم ہو جائیں گے۔
حق والٹ مارکیٹ پلیس میں وائٹ لسٹڈ ہونے اور ٹوکن حاصل کرنے کے لیے ISLM اسٹیکر کو پروپوزل پیش کر نا ہو گا اور حق کمیونٹی کی منظوری حاصل کرنی ہوگی ۔ اگر ضرورت ہو تو اس طرح کے پروجیکٹس شرعی بورڈ سے منظوری کیلئے آگے بڑھائے جائیں گے ۔ حلال سرٹیفکیٹس کے ڈیجیٹل سپلیمنٹس کے طور پرحق والٹ دھوکہ دہی کی سرگرمیوں کو روکتا ہے اور شرعی قانون کی تعمیل کو یقینی بناتا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ حلال سرٹیفکیٹ کا کھونا یا حاصل نہ کرنا dApp کو کام کرنے سے نہیں روکے گا۔
حق: بہتر مالی شمولیت کے لیے اخلاقیات اور ٹیکنالوجی
تیزی سے آگے بڑھنے والی تکنیکی اور مالیاتی ترقی اکثر پیچھے رہ جانے والوں کو نظر انداز کر دیتی ہےلیکن اس کے باوجودمنصفانہ اور پائیدار ڈیجیٹل مستقبل کا انحصار مالی شمولیت، شفافیت، اور صارف کی سہولت کی فراہمی پر ہے ۔ حق اور اسلامک کوائن جیسے اقدامات پاکستان میں پسماندہ کمیونٹیز کو فائدہ پہنچا تے ہوئے مالی شمولیت میں اضافہ کرسکتے ہیں۔
سماجی طور پر اخلاقیات پر مبنی پہلے بلاک چین کو روایت اور ٹیکنالوجی کی آمیزش کی ضرورت ہے۔ حق اپنے آپ کو بدل رہا ہے ان لوگوں کیلئے جنہیں فنٹیک کے ذریعے مالی شمولیت کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔