پیٹرول 20 روپے لیٹر مزید مہنگا ۔۔ حکومت مشکل سے نکل گئی اب عوام نکل کر دکھائے؟

image

حکومت نے مہنگائی، غربت اور بیروزگاری کی چکی میں پستے عوام پر پیٹرول بم گرا دیا ہے، یکم گست کو ایک ساتھ تقریباً 20 روپے کے اضافے کے بعد پیٹرول کی قیمت 272 روپے 95 پیسے ہوگئی ہے۔

ایک طرف حکومت کا کہنا ہے کہ ہم مشکل سے نکل گئے ہیں اور معیشت بحالی کی طرف گامزن ہوگئی ہے تو دوسری طرف اچانک پیٹرول بم گراکر شائد حکومت عوام کو کہنا چاہتی ہے کہ ہم تو مشکل سے نکل آئے ہیں اب تم نکل کر دکھاؤ۔

اگست کا مہینہ شروع ہوتے ہی ہر پاکستانی یوم آزادی کو یاد کرکے حب الوطنی کے جذبے سے سرشار ہوجاتا ہے لیکن پی ڈی ایم حکومت نے اگست کا سورج نکلتے ہی اپنے پرپرزے نکالتے ہوئے عوام پر پیٹرول بم گرادیا ہے۔

یکم اگست کی صبح حکومت نے 2۔4 یا 10 نہیں بلکہ پورے 20 روپے کا اضافہ کرکے عوام کو کفایت شعاری کا درس دیا ہے کہ مہنگا پیٹرول خریدناچھوڑ کر سادگی اپنائیں کیونکہ عالمی مارکیٹ میں بھلے ہی پیٹرولیم منصوعات کی قیمتی کم ہوں یا روس سے سستا تیل آئے۔۔ حکمرانوں نے عوام کا تیل ہر صورت نکالنا ہے۔

پی ڈی ایم حکومت کی کرامات کی وجہ سے پاکستان میں مہنگائی اس وقت تاریخ کی تمام بلندیوں کو پیچھے چھوڑ کر آسمانوں کے بھی پار جاچکی ہے۔ابھی دو وقت قبل وزیراعظم نے فرمایا تھا کہ حکومت مشکل حالات سے نکل آئے ہیں۔ خزانے پر قابض وزیراسحاق ڈار نے معاشی بہتری کی نوید سنائی تھی لیکن آج دن چڑھتے ہی عوام پر 20 روپے اضافے کا بم گرادیا گیا ہے۔

پاکستان کے عوام بلاواسطہ یا بلوواسطہ ہر صورت ٹیکس دیتے ہیں کیونکہ اگر عوام ٹیکس نہ دیں تو حکمرانوں کی عیاشیاں کیسے پوری ہوں گی، غریب حکمرانوں کو پارلیمنٹ میں سستا کھانا، مفت میں کروڑوں روپے کی گاڑیاں، ہزاروں لیٹر مفت پیٹرول، ہزاروں یونٹ مفت بجلی، مفت حج،عمرے، بیرون ملک علاج اور دیگر شاہانہ مراعات، دن بھر مزدوری کرکے روزی روٹی کمانے والے مزدور کی کمائی سے ملتی ہے۔

ہمیشہ عوام سے قربانی مانگنے والے حکمران غریب محنت کش جو خود دوقت تو کیا ایک وقت کی روٹی سے بھی محروم ہے، اس کے ٹیکس کے پیسوں سے بڑی بڑی گاڑیوں میں گھومتے ہیں، حکمرانوں کی تمام عیاشیوں کا دار و مدار آپ کے اور میرے ٹیکس کے پیسوں پر ہے جو ہم چاہیں نہ چاہیں وہ حکومت ہر صورت وصول کرہی لیتی ہے۔

وزیر خزانہ خزانہ کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل 19 روپے 90 پیسے مہنگا کیا گیا ہے جس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 273 روپے 40 پیسے ہوگی۔پیٹرول کی قیمت میں 19 روپے 95 پیسے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 272 روپے 95 پیسے ہوگئی ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم آئی ایم ایف کے پروگرام میں ہیں اور سب کو پتا ہے کہ اسٹینڈ بائی معاہدہ ہوا ہے۔۔ یعنی اسحاق ڈار آئی ایم ایف کا بوجھ عوام پر ڈال کر اپنے ہاتھ جھاڑ کر خود پتلی گلی سے نکل گئے ہیں۔۔

سوال یہ ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کو قرض دیتے وقت ہمیشہ غریبوں پر ٹیکس، بجلی، گیس، پیٹرول مہنگا کرنے کی شرائط کیوں رکھتا ہے، آئی ایم ایف پاکستان کے حکمرانوں کو اپنی عیاشیاں ختم کرنے، سرکاری گاڑیوں کا استعمال ترک کرنے، مفت بجلی، پیٹرول، لاکھوں کی مراعات چھوڑنے کی شرائط عائد کیوں نہیں کرتا۔

اگر آئی ایم ایف حکمرانوں کی عیاشیوں پر پابندی لگادے تو شائد عوام کو مہنگائی کے اس بوجھ سے نجات مل جائے لیکن اگر آئی ایم ایف نے حکمرانوں کی طرف دیکھا بھی تو حکمران قرضے لینا چھوڑ دینگے جس سے حکمرانوں کی عیاشیاں تو کم نہیں ہونگی، آئی ایم ایف کا دھندہ ضرور چوپٹ ہوجائیگا۔اس لیے آئی ایم ایف اور پاکستان کے حکمران جب تک ہے جان پاکستان کے عوام کا خون نچوڑتے رہیں گے۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.