نہ بجلی تھی نہ پانی تھا، میں روتی تھی کہ ۔۔ حریم فاروق کو شوبز میں آنے سے پہلے کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا؟

image

حریم فاروق پاکستانی شوبز انڈسٹری کا ایک اُبھارتا ہوا نام ہیں، جنہوں نے اپنی محنت اور لگن سے یہ مقام حاصل کیا ہے اور آج ان کے بہت سے مداح ہیں جو انہیں ٹی وی دیکھنا اور ان کی زندگی کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔

حال ہی میں حریم فاروق نے ایک شو میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے مستقبل کے پروجیکٹس اور کرئیر کے ابتدائی دنوں میں پیش آنے والی مشکلات کا ذکر کیا۔

حریم بتاتی ہیں کہ وہ بہت اچھی فیلمی سے تعلق رکھتی ہیں اور انہیں کبھی کسی چیز کی کمی نہیں ہوئی، یہاں تک کہ پاکستان میں پڑھائی مکمل کرنے کے بعد ان کے والدین انہیں باہر ملک اعلیٰ تعلیم کیلیئے بھیجنا چاہتے تھے۔ لیکن حریم چونکہ اداکارہ بننا چاہتی تھیں، اسلیئے انہوں نے اپنے والد سے اس بارے میں بات کی۔

حریم کا کہنا تھا کہ، معلوم نہیں اس وقت میرے دماغ میں کیا خیال آیا کہ میں نے اپنے والد سے کہا کہ میں بغیر آپ کی مدد اور پیسوں کے خود اپنا مقام بنانا چاہتی ہوں، اور اسی سوچ کے ساتھ میں کراچی آگئی اور یہاں اپنی قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا۔

کراچی آنے بعد مشکلات کا دور شروع ہوا، میں یہاں کسی کو نہیں جانتی تھی اور نہ ہی انڈسٹری میں کوئی تعلقات تھے۔ کافی سالوں تک میں ایک چھوٹے سے گھر میں رہی جہاں نہ بجلی تھی اور نہ ہی پانی صحیح سے آتا تھا۔ اللّٰہ اللّٰہ کر کے مجھے کام ملنا شروع ہوا۔۔ گھر میں پانی کا مسئلہ ہونے کی وجہ سے میں نے چھپ کر سیٹ پر شاور بھی لیا اور اس بات کو سب سے راز رکھا۔

حریم نے پرانے وقتوں کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ، ایک بار گرمیوں میں باہر سورج اپنے پورے آب و تاب سے گرمی برسا رہا تھا اور ایسے میں میرے گھر میں نہ لائٹ آرہی تھی اور نہ ہی پانی، کہ میں نہا کر گرمی کی شدت کو کچھ کم کرسکوں۔ اس وقت مجھے بہت رونا آیا اور میں نے سوچا کہ اتنا سب ہونے کے بعد میں یہ تکلیف کیوں برداشت کر رہی ہوں۔

مگر آج جب پیچھے مڑ کر دیکھتی ہوں تو سوچتی ہوں کہ میرے اللّٰہ نے مجھے کبھی ہمت ہارنے نہیں دی اور وہ مشکل وقت ہی تھا جس نے مجھے کامیاب بنایا۔


About the Author:

آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts