"ہوسکتا ہے کہ یہ میٹنگ کے بعد کی تصویر ہو جب کچھ ہی لوگ رہ گئے ہوں"
"اتنے بڑے آدمی کو اتنی بھی تمیز نہیں کہ میٹنگ میں شرکت لوگ اسے دیکھ کر کتنا برا محسوس کریں گے"
" مساج کروانا اتنا ہی ضروری تھا تو کم سے کم تصویر بنواتے ہوئے ہی قمیض پہن لیتا."
یہ تمام تبصرے سوشل میڈیا پر معروف بھارتی کاروباری شخصیت ٹونی فرنینڈس کی جانب سے تصویر شیئر کرنے کے کیے جارہے ہیں. ائیر ایشیا جیسے نامور ادارے کے سی ای او آفیشل میٹنگ کے دوران بغکر قمیض کے مساج کرواتے رہے اتنا ہی نہیں بلکہ انھوں نے اپنی تصویر بھی سوشل میڈیا پر شئیر کارڈالی۔ جس کے بعد تنقید کا طوفان آگیا۔
اس حوالے سے ٹونی نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ "یہ دباؤ والا ہفتہ تھا اور ماہرین نے مساج کا مشورہ دیا۔ مجھے انڈونیشیا اور ایئر ایشیا سے اتنا پیار ہے کہ میں مساج کرواتے ہوئے میٹنگ کر سکتا ہوں۔ ہم بڑی پیشرفت کر رہے ہیں"
البتہ صارفین پر اس وضاحت کا کوئی اثر نہیں ہوا اور سی ای او کھ اس رویے کو منافقت کہا ک
جارہا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ جب دفتر میں باقی عملہ دباؤ کے باوجود مناسب کپڑے پہن کر آنے کا پابند ہے تو سی ای او کو بھی اس بات کا خیال رکھنا چاہیے۔