سانپ زمین کی سب سے خوفناک مخلوق میں سے ایک ہے، چند سینٹی میٹر سے لے کر کئی کئی میٹر تک لمبے سانپ کو دیکھ کر ہی کچھ لوگوں پر کپکپی طاری ہوجاتی ہے لیکن کچھ جانباز اس خطرناک جانور کو پکڑنے کیلئے اپنی زندگیاں دائو پر لگادیتے ہیں، سانپ بہت سفاک شکاری بھی ہوتے ہیںجس کی وجہ سے انہیں پکڑنا کوئی مذاق نہیں۔
امریکی ریاست فلوریڈا کے بگ سائپرس نیشنل پریزرو میں شکاریوں کے ایک گروپ نے ایک بہت بڑے ’پائیتھون‘ کو پکڑا ہے جو کہ 17 فٹ لمبا اور اس کا وزن تقریباً 90 کلوگرام ہے۔
سانپ کو پہلی بار 45 سالہ مائیک ایلفن بین اور ان کے 17 سالہ بیٹے کول نے دیکھا جب وہ حملہ آور ہونے والے سانپوں کی تلاش کر رہے تھے۔جب باپ بیٹے نے اس سانپ کو پکڑنے کیلئے شکاری ٹری باربر، کارٹر گیولاک اور ہولڈن ہنٹر کو بھی بلالیا۔
دلچسپ بات تو یہ ہےکہ یہ پانچوں افراد اجنبی تھے لیکن ان سب کا مقصد صرف ہی تھا کہ اس سانپ کو پکڑنا ہے،پانچ آدمیوں نے 17 فٹ کے پائتھون پر قابو پانے کے لیے کافی جدوجہد کی۔
ایلفن بین کے مطابق گیولاک پہلا آدمی تھا جس نے اس بڑے سانپ کو دم سے پکڑا۔ سانپ کی دم ہاتھ میں آنے کے بعد گیولاک اور کول نے اس کے سر کو پکڑ لیا تاکہ سانپ حرکت نہ کرے۔ پائیتھن سانپ نے بہت کوشش کی لیکن شکاریوں نے اس کو قابو کرکے ہی دم لیاْ
ایلفن بین نے انسٹاگرام پر ’پائیتھن‘ کی تصاویر کے کیپشن میں لکھا، "آفیشل طور پر 17 فٹ دو انچ لمبا اور 198 پاؤنڈ وزنی سانپ جس نے اتنا بڑا ہونے کے لیے بہت ساری مقامی جنگلی حیات کو کھایا۔