اسلام آباد۔27دسمبر (اے پی پی):الیکشن کمیشن نے انتخابی فہرستوں کو الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر شائع نہ کئے جانے کے حوالے سے لکھے گئے آرٹیکل کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشنز ایکٹ 2017 کی سیکشن 79 اور الیکشن رولز 2017 کے رول 45 میں انتخابی فہرستوں کے حصول کا باقاعدہ طریقہ کار دیا گیا ہے ۔
یہاں جاری وضاحتی بیان میں ترجمان نے کہا کہ ان رولز کے تحت حتمی انتخابی فہرستوں کی سافٹ و ہارڈ کاپی حاصل کرنے کے لئے مکمل تفصیل موجود ہے ۔ انتخابی فہرستوں کو ویب سائٹ پر اپلوڈ کرنے کی قانون میں کوئی شق نہیں ہے ۔ اس کی و جوہات یہ ہیں کہ ووٹروں کاذاتی ڈیٹا ہوتا ہے جس سے ان کانام ، شناختی کارڈ نمبر ، والد کا نام اور تصویر ہوتی ہے تاکہ اس کو کوئی فرد یا ادارہ کسی غلط مقصد کے لئے استعمال نہ کرے۔ یہ ڈیٹا ایسی آرگنائزیشنز بھی غلط استعمال کر سکتی ہیں جو کہ ریاست کے خلاف کام کرتی ہیں۔ترجمان نے کہا کہ عوام کی سہولت کے لئے الیکشن کمیشن نے 8300 کی سہولت دی ہوئی ہے تاکہ وہ اپنے نام کا اندراج اور دیگر کوائف چیک کر سکیں۔ڈیٹا کو سائبر حملوں سے محفوظ رکھنا بھی مقصود ہے ۔ مزید انتخابی فہرستیں قانون کے مطابق مشترکہ فہرستیں بنائی جاتی ہیں ۔ یہ کسی مذہب کی بنیاد پر نہیں بنائی جاتیں۔ترجمان نے کہا کہ امیدوار یا کوئی دیگر شخص انتخابی فہرستوں کی حسب ضابطہ کاپیاں حاصل کر سکتا ہے۔