اسلام آباد۔27دسمبر (اے پی پی):وزیراعظم معائنہ کمیشن(پی ایم آئی سی) کے چیئرمین بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) مظفر علی رانجھا نے پی ایس ڈی پی پراجیکٹ کے تحت”کچھی کینال پروجیکٹ ڈیرہ غازی خان” کی بروقت تکمیل کی ہدایت کی ہے ۔
بدھ کو جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم معائنہ کمیشن(پی ایم آئی سی) کے چیئرمین بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) مظفر علی رانجھا نے پی ایس ڈی پی کے منصوبوں کی تکمیل میں بلاجواز تاخیر پر وزیراعظم پاکستان کی تشویش کا نوٹس لیا۔ ان منصوبوں پرعملدرآمد کی صورتحال پر عدم اطمینان ظاہر کرنے کے بعد ممبر پی ایم آئی سی (سابق ریٹائرڈ وفاقی سیکرٹری) انجینئرعامر حسن کو منصوبے کی موثر نگرانی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی جو فی الحال پی ایم آئی سی میں نگرانی، جائزہ اور معائنہ کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔چیئرمین پی ایم آئی سی بریگیڈیئر(ریٹائرڈ) مظفر علی رانجھا نے وزیراعظم معائنہ کمیشن کے پرائم منسٹر آفس اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کی جس میں پی ایم آئی سی کے آفیسرز ممبر انجینئر عامر حسن، ڈائریکٹر محمد صالح ناریجو، وزارت آبی وسائل کے افسران اور دیگر تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات، واپڈا اور محکمہ آبپاشی، حکومت پنجاب کے حکام نے شرکت کی۔وزارت آبی وسائل، وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات، واپڈا اور محکمہ آبپاشی، حکومت پنجاب کے نمائندوں نے چیئرمین پی ایم آئی سی کو منصوبے کی تازہ ترین پیش رفت پر بریفنگ دی جبکہ کچھی کینال کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی بحالی سے متعلق امور سے آگاہ کیا۔وزارت آبی وسائل اور دیگر تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات، واپڈا اور محکمہ آبپاشی، حکومت پنجاب کے نمائندوں کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کے بعدفیصلہ کیا گیا کہ کچھی کینال پراجیکٹ کے تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن کی سربراہی میں فوری طور پر اجلاس بلایا جائے اور اس منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے اوپر اٹھائے گئے مسائل کو حل کیا جائے تاکہ لاگت اور مدت تکمیل میں اضافے سے بچا جا سکے۔اس منصوبے کی تکمیل سے بلوچستان کے مقامی لوگوں کو بھی سہولت ملے گی جو اس منصوبے سے مستفید ہوں گے اور آنے والے خریف 2024 کے سیزن میں انہیں پانی کی فراہمی میسر آ ئے گی۔ چیئرمین پی ایم آئی سی نے اس منصوبے کو من و عن مکمل کرنے پر زور دیا ہے۔ منصوبے کی پیشرفت رپورٹ وزیراعظم پاکستان کو پیش کی جائے گی۔